شكاگو خطاب میں وویكانند نے سیكولرزم كی وكالت كی تهی،چیف جسٹس آف انڈیا كا بیان

0
Image: Indian Express

حیدر آباد (ایجنسی ):چیف جسٹس آف انڈیا این وی رامانا نے سوامی وویکانند کے تعلیمی نظریات اور سیكولرزم كے معاملات پربات چیت كی۔ سوامی وویکانند کے تاریخی شكاگو خطاب كے 128 ویں برسی اور ویویکانند انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ایکسی لینس حیدرآباد کے 22 ویں یوم تاسیس کے موقع پربطور مہمان چیف جسٹس خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ چیف جسٹس نے شکاگو میں سوامی وویکانند کے1893 کے مذہب کی پارلیمنٹ سے خطاب کا حوالہ دیا۔انہوں نے معاشروں میں قوموں اور تہذیبوں کے لیے بے معنی خطرات اور فرقہ وارانہ تنازعات سے پیدا ہونے والے معاملات کا تجزیہ کیا۔ چیف جسٹس آف انڈیا نے مزید کہا کہ یہ انتہائی اہم ہے کہ سوامی جی کے نظریات سے آج کے نوجوانوں قریب ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذہب کا اصل جوہر رواداری اور مشترکہ بھلائی میں مضمر ہے۔
سی جے آئی نے کہا كه وویكا نند آئین كی تشكیل سے پهلے بهی سیكولرزم كا اشاره كرچكے تهے۔ كیوں كه انهیں معلوم تها كه حالات كیسے هوں گے۔ انهوں نے سیکولرازم کی وکالت کی تهی۔ وہ پختہ یقین رکھتے تھے کہ بقائے باهم مذہب کا اصل جوہر ہے۔ رواداری ایك اهم معامله هے۔ مذہب كو توہم پرستی اور سختی سے بالاتر ہونا چاہیے۔ مشترکہ بھلائی اور رواداری کے اصولوں کے ذریعے ایک از سر نو ہندوستان بنانے کے خواب کو پورا کرنے کے لیے ہمیں آج کے نوجوانوں میں سوامی جی کے نظریات کو بیدار کرنا چاہیے۔
سی جے آئی کا مزید کہنا ہے کہ سوامی وویکانند کے شکاگو کے خطاب نے ہندوستان کو ایک قابل احترام پہچان فراہم کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سوامی جی کے خطاب نے دنیا کی توجہ ویدانت کے قدیم ہندوستانی فلسفے کی طرف مبذول کرائی جس نے سب کے لیے محبت ،ہمدردی اور یکساں احترام کی تلقین کی۔ چیف جسٹس آف انڈیا نے مزید کیا کہ ملک کے نوجوانوں میں عظیم مقام حاصل کرنے اور قوم کے کردار کو تبدیل کرنے کی بڑی صلاحیت ہے، اس لیے وویكانند جیسی شخصیات كے افكار ونظریات سے نوجوانوں كو آگاه كرنے اور ان پر عمل كرنے كی تلقین كی جانی چاهیے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS