اسلام آباد:(یو این آئی) وزیر اعظم عمران خان سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت پر ہفتہ کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس سے غیر حاضر رہے جس میں ان کی قسمت کا فیصلہ اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کرے گی۔ قبل ازیں صبح 11 بجے اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی اپوزیشن کے ہنگامہ آرائی کے باعث اجلاس دوپہر ایک بجے تک ملتوی کردیا گیاتھا ۔اپوزیشن کے لیڈر شہباز شریف نے اسپیکر اسد قیصر سے سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آج پارلیمنٹ آئینی طریقے سے ایک منتخب وزیراعظم کو شکست دینے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو گزر چکا ہے اسے رہنے دیں اور قانون اور آئین کے لیے کھڑے ہوں۔ انہوں نے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ اپنا کردار ادا کریں اور اپنا نام “تاریخ میں سنہری الفاظ میں” درج کریں۔مسٹر قیصر نے مسٹر شریف کو یقین دلایا کہ وہ قانون اور آئین کے مطابق کام کریں گے، لیکن اہم بات یہ ہے کہ ایک بین الاقوامی سازش کا معاملہ سامنے آیا ہے جس پر بھی بحث کی جانی چاہیے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کو وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا حق ہے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ اس کا دفاع کرنا ان کا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئینی، سیاسی اور جمہوری طریقے سے اس کا مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا احترام ضروری ہے۔ جمعہ کی رات دیر گئے مسٹر خان کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، ’’جیسا کہ وزیر اعظم نے کل کہا، وہ مایوس ہیں لیکن انہوں نے عدالت کے فیصلے کو قبول کرلیا ہے۔‘‘اس پر اپوزیشن ارکان اپنی سیٹوں پر کھڑے ہوگئے اور ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ ہنگامہ آرائی کے پیش نظر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی مقامی وقت کے مطابق 12.30 بجے تک ملتوی کر دی۔
نیشنل اسمبلی کے اجلاس میں موجود نہیں عمران خان
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS