مدھیہ پردیش میں پنچایتی انتخابات پر سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

0

اوبی سی ریزرویشن کے بغیر ہوںگے انتخابات، ریاستی حکومت کو جھٹکا،2ہفتے میں نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت
بھوپال(ایجنسیاں) : مدھیہ پردیش میں پنچایتی اور شہری اداروں کے انتخابات کرانے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن کو انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ 5 سال میں انتخابات کرانا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔ 2 ہفتوں میں نوٹیفکیشن جاری کریں۔ او بی سی ریزرویشن کے لیے مقرر کردہ شرائط کو پورا کیے بغیر ریزرویشن حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ اب انتخابات صرف ایس سی؍ایس ٹی ریزرویشن کے ساتھ ہی ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ جیا ٹھاکر اور سید جعفر کی عرضی پر دیا۔ جعفر نے بتایا کہ عدالت نے حکم دیا ہے کہ ریاستی الیکشن کمیشن 15 دنوں کے اندر پنچایت اور بلدیہ کے انتخابات کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرے۔
او بی سی ریزرویشن کے معاملے میں ریاست کی بی جے پی حکومت کی رپورٹ کو عدالت نے نامکمل قرار دیا ہے۔ ادھوری رپورٹ کی وجہ سے مدھیہ پردیش میں انتخابات میں او بی سی زمرے کو ریزرویشن نہیں ملے گا۔ لہٰذا اب بلدیاتی انتخابات صرف 36 فیصد ریزرویشن کے ساتھ ہوں گے۔ اس میں ایس ٹی20% اورایس سی 16% کا ریزرویشن ہوگا۔ جبکہ شیوراج حکومت نے 27 فیصد او بی سی ریزرویشن کے ساتھ پنچایتی انتخابات کرانے کی بات کی تھی۔ اس لیے یہ انتخابات ملتوی کر دیے گئے۔
وہیں تازہ ترین پیش رفت کے بعد وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ابھی آیا ہے۔ ہم نے ابھی تک تفصیلی مطالعہ نہیں کیا ہے۔ جس کے لیے پنچایتی انتخابات او بی سی ریزرویشن کے ساتھ کرائے جائیں، نظرثانی درخواست دائر کی جائے گی اور دوبارہ درخواست کی جائے گی کہ بلدیاتی انتخابات او بی سی ریزرویشن کے ساتھ کرائے جائیں۔
ریاستی حکومت نے دیگر پسماندہ طبقات کی بہبود کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی تھی۔ جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور منگل کو فیصلہ سنایا ۔ کمیشن نے او بی سی کے لیے 35 فیصد ریزرویشن کی سفارش کی تھی، لیکن ریاستی حکومت او بی سی ریزرویشن کے حوالے سے عدالت کے حکم کے مطابق ٹرپل ٹیسٹ نہیں کر سکی۔ عدالت نے کہا ہے کہ او بی سی ریزرویشن کے لیے ٹرپل ٹیسٹ کو مکمل کرنے کے لیے مزید وقت نہیں دیا جا سکتا۔ بلدیاتی انتخابات او بی سی ریزرویشن کے بغیر ہوں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS