آئی آئی ٹی میں خودکشی کے بڑھتے واقعات سے متعلق عذرداری خارج

0

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پورے ملک میں آئی آئی ٹی میں طالب علموں کے بڑھتے ہوئے خودکشی کے معاملوں کے انسداد کے لئے اسٹوڈنٹس ہیلتھ پروگرام شروع  کرنے  کے احکامات دینے  سے متعلق عذرداری کو جمعرات کو خارج  کردیا۔
عدالت  نے اس طرح کی عذرداری دائر کرنے کے  لئے عرضی  گذار گورو کماربنسل پر دس ہزارروپے کا جرمانہ بھی لگایا۔
جسٹس روہنٹن ایف نریمن، جسٹس  نوین سنہا اور جسٹس اندرا بنرجی کی بنچ نے عذرداری  خارج کرتے  ہوئے اسے  پوری طرح سے توہین آمیز قرار دیا اوروکیل عرضی  گذارپر 10,000 روپے کا جرمانہ لگایا۔
بنسل  کے ذریعہ دائر مفاد عامہ کی عذرداری  میں کہا گیا تھا کہ  آئی آئی  ٹی میں خودکشی کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور اس کے پیش نظرمینٹل ہیلتھ  سے  متعلق سیکشن۔ 29  کا نفاذ کیا جانا چاہئے۔ عرضی  گذار نے اسٹوڈنٹس ہیلتھ پروگرام شروع کرنے کا مرکز کو حکم دینے کی اپیل کی تھی۔
بنسل کا کہنا تھا کہ  گزشتہ پانچ  برسوں میں آئی آئی ٹی کے  پچاس طالب علموں نے خودکشی کی اوراس کے انسداد کے لئے حکومت کو ہیلتھ پروگرام  چلانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ  اس کے مطالعہ کے لئے آئی  آئی  ٹی کانپور کی رہنمائی میں  ایک  کمیٹی بھی تشکیل دی تھی لیکن اس سے بھی کوئی  بہتری نہیں آئی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS