کیا آپ ٹیکس پے کرتے ہیں، تو ٹیکس ترمیمی قانون والی یہ خبر ضرور پڑھیں

0
Image: The financial Express

نئی دہلی،(یو این آئی):ملک میں سابقہ ​​ٹیکس نظام کو ختم کرنے والے انکم ٹیکس ترمیمی قانون کو آج صدر کی منظوری کے ساتھ نوٹیفائی کر دیا گیا جس کی شرائط کے تحت کمپنیوں کو ہندوستان یا کسی بھی بیرون ملک میں کسی بھی قانونی مقدمے میں ثالثی، صلح یا ثالثی غیرمتبدل طور پر واپس لینا یا بند کرنا ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق قانون میں کمپنیوں کے لیے نو شرائط مقرر کیے گئے ہیں۔ ان میں سے چھ شرائط یہ بتاتی ہیں کہ متعلقہ کمپنیاں ہندوستان یا بیرون ملک کسی بھی قانونی چارہ جوئی ، ثالثی ، صلح یا ثالثی کو غیر متبدل طور پر واپس لے لیں گی، بند کر دیں گی اور اس پر نہ آگے بڑھیں گی۔ ملک میں ان کے تمام معاونین کے خلاف قرقی (اٹیچمنٹ)ضبطی کو نافذ کرنے یا آگے بڑھانے کے لیے کارروائی کو واپس لینا پڑے گا۔ وہیں دو شرائط مستقبل میں ممکنہ مقدموں سے نمٹنے کے لیے ایک ڈھانچہ سے متعلق ہیں، ساتھ ہی آخری شرط عوامی اعلان ہے۔
متعلقہ کمپنی کو یہ مطلع کرنے کے لیے ایک پبلک نوٹس یا پریس ریلیز جاری کرنا ہوگی کہ کوئی بھی دعویٰ اب وجود میں نہیں ہے اور نہ ہی کیے گئے کسی وعدے کے خلاف نقصان کی تلافی کا کوئی وجود ہے۔ یہ ضابطہ کسی بھی محکمہ، ایجنسی ، پبلک سیکٹر کی کمپنی یا ملک میں کسی بھی دوسرےیونٹ کے طور پر وضاحت کرتے ہیں جس کا براہ راست یا بالواسطہ طور پر ہندوستان یا کسی دوسرے ملک یا علاقےسے باہر ہے۔
سابقہ تاریخ سے ٹیکس سسٹم کو ختم کرنے کے لیے نافذ قانون کے پورے میکانزم کے لیے انکم ٹیکس ضابطہ 1962 میں ایک نئی شق’جے‘اور ضاطہ ’11 یو ای اور 11 یو ایف‘کو شامل کیا گیا ہے۔ شق کا عنوانی’ہندوستان میں واقع جائداد کا 28 مئی 2012 سے پہلے بلاواسطہ منتقلی‘ہے۔ ساتھ ہی 2021 مالیاتی ضابطے کی جانب سے کیے گئے ترمیم کو مؤثر بنانے کے لیے چار فاررم اور ایک ضمیمہ بھی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ خواہشمند کمپنی کو قواعد کے آغاز کی تاریخ یعنی یکم اکتوبر سے سے 45 دن کے اندر فارم ایک میں انڈرٹیکنگ جمع کرنی ہوگی ۔ اس کے بعد ، ٹیکسیشن اتھارٹی کے پاس آرڈر جاری کرنے اور فارم ایک میں سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے 15 دن کا وقت ہوگا۔ اس فارم کو پانے کی تاریخ سے متعلقہ کمپنی کے پاس مقدمے کو واپس لینے اور فارم تین کے ذریعے سے محکمہ کو مطلع کرنے کے لیے دو ماہ کا وقت ہوگا۔ اس کی بنیاد پر ، پرنسپل کمشنر یا کمشنر فارم چار میں ہدایات جاری کریں گے کہ ٹیکس ڈیمانڈ آرڈر کو کبھی منظور نہیں ہوئے مانے جائیں گے۔ یہ حکم جاری کرنے والے افسر (اے او) کے لیے پابند ہوگا ، جو ضمیمہ (اگر کوئی ہے) کو منسوخ کرے گا اور 15 دن کے اندر رقم کی واپسی کا حکم
جاری کرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ اس نئے فائنانس ایکٹ کے ذریعے انکم ٹیکس ایکٹ 1961 اور فائنانس ایکٹ 2012 میں ترمیم کی گئی ہے۔اس کے تحت ، 28 مئی 2012 سے پہلے کیے گئے ہندوستانی اثاثوں کے کیے گئے آف شور ان ڈائریکٹ ٹرانسفر کی بابت کیے گئے مقدمات کو کچھ شرائط کے ساتھ رد کیا جا سکے گا۔ ایک بار یہ شرائط مکمل ہو جانے کے بعد سرکار کمپنیوں کی جانب سے ادا کیے گئے ٹیکس کی رقم واپس کر دے گی۔ سابقہ ترمیم کے ذریعے 17 ٹیکس ڈیمانڈ کو منظور کیا گیا تھا جن میں سے حکومت کو محض چار امور میں ٹیکس ملے تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS