حجاب حکم الٰہی،خالص مذہبی معاملہ،سپریم کورٹ میں پیروی کرے گا مسلم پرسنل لاء

0

لکھنؤ(محمد غفران نسیم/ ایس این بی) : آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا قیام ہی خالص مذہبی و پرسنل معاملات کیلئے ہواتھا۔ وہی اس کا مقصد ہے۔ اسی پر بورڈ گامزن ہے۔ دیگر ملی و سماجی مسائل کے تصفیہ کیلئے ملک بھر میں مختلف تنظیمیں کام کررہی ہیں۔ بورڈ اپنے دائرہ کے علاوہ دیگر مسائل پر اپنی توجہ و توانائی کو نہیں لگائے گا۔ حجاب یا خواتین کا پردہ کرنا خالص مذہبی معاملہ ہے، جس کا حکم اللہ نے دیا ہے اور اللہ کے رسول و صحابہ کرام نے اس پر عمل کیا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ہندوستانی آئین کے تحت ملے حقوق کا حصہ ہے ۔ اس طرح حجاب مذہبی کے ساتھ ساتھ آئینی و دستوری حق ہے۔ حکومت کو کسی بھی مذہبی معاملہ میں اس مذہب کے اہل علم سے رجوع کرنا چاہئے اور اس کے مطابق اپنے اقدامات کرنا چاہئے۔ حجاب کے تعلق سے کرناٹک حکومت اور ہائی کورٹ کا فیصلہ کے خلاف بورڈ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ بورڈ کی لیگل ٹیم اس کی موثر پیروی کرے گی ۔
یہ فیصلہ اتوار ندوۃ العلماء میں ہوئی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی مجلس عاملہ کی میٹنگ کیاگیا۔ بورڈ کے انتخابی اجلاس کے بعدصدر بورڈ مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی کی صدارت میں ہوئی پہلی ایگزیکٹیو کمیٹی کی میٹنگ میں بورڈ کی مجموعی خدمات و کارکردگی پر غور کیاگیا۔ بورڈ نے یہ محسوس کیاکہ جب بھی ملک میں کوئی مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو عام مسلمانوں کو یہ توقع ہوتی ہے کہ بورڈ اس معاملہ میں سامنے آئے۔ چاہئے وہ معاملہ بورڈ کے دائرہ کار میں آتا ہو یا نہیں ، بورڈ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ دیگر مسائل و معاملات کیلئے مختلف تنظیمیں کام کررہی ہیں۔ ان میں سے بیشتر کے ذمہ داران بورڈ سے وابستہ ہیں۔ گویا ان معاملات میں بورڈ حتیٰ الامکان پیش پیش رہتا ہے۔نیز وقتاً فوقتاًجہاں ضروری ہوتا ہے ، بورڈ کے جنرل سکریٹری کی جانب سے بورڈ کا موقف بھی پیش کیاجاتا ہے۔ آئندہ بھی حسب سابق بورڈ کے موقف سامنے آتا رہے گا۔ میٹنگ میں اس بات پر بھی زور دیاگیاکہ بورڈ کے دائرہ کار نیز کارکردگی کو ریاستی و ضلع سطح پر وسعت دی جائے۔ بالخصوص اصلاح معاشرہ، تفہیم شریعت کے کام کو بڑھایا جائے۔ گھرگھر جاکر مسلمانوں کو بیدار، باخبر کیاجائے۔ انہیں غیر اسلامی کاموں و باتوں سے واقف کرایاجائے تاکہ وہ خود بھی ان سے بچ سکیں اور اپنے متعلقین کو بھی بچاسکیں۔ حجاب کے معاملہ پر بورڈ پہلے سپریم کورٹ میں پیروی کرنے اعلان کرچکا ہے۔ ساتھ ہی آج میٹنگ میں بورڈ نے کرناٹک حکومت سے مطالبہ کیاکہ جب تک سپریم کورٹ میںمعاملہ زیر سماعت ہے، تب تک تعلیمی اداروں و دیگر مقامات پر حجاب پہن کر آنے والی بچیوں، خواتین پر حجاب کی پابندی عائد نہ کرے۔ آج کی میٹنگ میں مولانا رابع حسنی ندوی کے علاوہ جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا ارشد مدنی، مولانا فضل الرحیم مجددی، پروفیسر علی محمد نقوی، مولانا عتیق بستوی، ڈاکٹر یٰسین علی عثمانی، مولانا انیس الرحمن قاسمی، یوسف حاتم مچھالہ ایڈووکیٹ ، ڈاکٹر قاسم رسول الیاس، شمشاد ایڈووکیٹ، کمال فاروقی، مولانا خالد رشید فرنگی محلی، مولانا عمرین رحمانی،ڈاکٹر بشریٰ ، ڈاکٹر اسماء زہرا، نکہت پروین خان، وغیرہ خاص طورپر موجود رہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS