ہائیکورٹ نے نئے ڈیجیٹل میڈیا پر مرکز سے مانگا جواب

0
Image:financialexpress

نئی دہلی (ایس این بی):او ٹی ٹی پلیٹ فارم اور ڈیجیٹل میڈیا کو قانون کے دائرے میں لانے کے لئے بنائے گئے نئے قواعد کو ایک نئی بنیاد پر ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جسمیت سنگھ کی بنچ نے بھی اس معاملے میں مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے اپنا جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔ یہ چیلنج ایک آن لائن میڈیا نے دی ہے۔ اس سے قبل بھی ایک اور درخواست دائر کی جاچکی ہے۔ یہ درخواست نوئیڈا سے تعلق رکھنے والے سنجے کمار سنگھ نے دائر کی ہے اور سوشل میڈیا کے لئے بنائے گئے نئے اصول میں اظہار رائے کی آزادی پر قابو پانے کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور اس کی منسوخی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بنچ نے سبھی درخواستوں پر سنوائی بھی فاؤنڈیشن فار انڈیپنڈنٹ جرنلسٹ ٹرسٹ کی درخواست کے ساتھ کردیا ہے۔ سبھی درخواستوں پر ایک ساتھ 16 اپریل کو سماعت ہوگی۔ اس اصول کو 25 فروری کو مطلع کیا گیا ہے۔
مرکزی حکومت نے او ٹی ٹی پلیٹ فارم اور ڈیجیٹل میڈیا کے لئے 25 فروری کو تکنیکی معلومات (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکسکوڈ) رولز 2021 جاری کئے تھے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ مرکزی قواعد کی طرف سے سپریم کورٹ میں نئے قواعد اور گوگل کے قواعد کے بارے میں حلفی بیان مختلف ہے۔ نیا قاعدہ ڈیجیٹل میڈیا کے حقوق کی خلاف ورزی ہے اور بالواسطہ طور پر نافذ کیا گیا ہے ، جسے سپریم کورٹ نے منسوخ کردیا۔ یہ قاعدہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کے خلاف ہے۔ درخواست گزار نے کہا ہے کہ قواعد میں اخبارات اور نیوز ایجنسیوں کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ نیوز میڈیا کنٹرول سے باہر ہے لیکن اسے کسی قانون کے ذریعہ کنٹرول کیا جانا چاہئے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈیجیٹل نیوز میڈیا کو گہرے اور سنگین نقصان پہنچا رہے ہیں اور ان کے حقوق کی پامالی کررہے ہیں۔ درخواست میں آئی ٹی کے نئے ضوابط کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS