نئی دہلی (ایجنسیاں) : ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت سمیت 13جانبازوں کی لاشیں جمعرات کی رات تقریباً پونے نو بجے دہلی کے پالم ہوائی اڈّے پر لائی گئیں۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو یہاں پالم ہوائی اڈے پر ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس )جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور 11دیگر فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اور تینوں افواج کے سربراہان- آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے ، فضائیہ کے سربراہ وی آر چودھری اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے بھی جنرل راوت کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ اور ڈیفنس سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار بھی موجود تھے ۔مسٹر مودی، مسٹر سنگھ، مسٹر ڈووال اور تینوں افواج کے سربراہوں نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور انہیں تسلی دی۔خیال رہے بدھ کے روز تمل ناڈو کے کنور میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں جنرل راوت، ان کی اہلیہ اور 11 دیگر فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے ۔جنرل راوت اور دیگر تمام فوجی جوانوں کی لاشوں کو کچھ دیر پہلے فضائیہ کے ایک خصوصی طیارے سے پالم ہوائی اڈے پر لایا گیا تھا۔جنرل راوت کا جسد خاکی جمعہ کی صبح 11 بجے ان کی رہائش گاہ تین کامراج مارگ پر عوام کے دیدار کیلئے رکھا جائے گا اور ان کی رہائش گاہ سے ان کا آخری سفر دوپہر 2بجے دہلی چھاؤنی کے برار اسکوائر پر واقع شمشان گھاٹ تک جائے گا ،جہاں ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔
غورطلب ہے کہ دارجلنگ ہلس کے رہنے والے حولدار ستیہ پال رائے بھی سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کے ساتھ کنور طیارہ حادثہ میں دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ حولدار ستیہ پال کی اہلیہ نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر سے روانہ ہونے سے قبل انہوں نے مجھ سے دوبار بات کی تھی۔ ستیہ پال نے کہاتھاکہ وہ جلد ہی ریٹائرمنٹ لینا چاہتے تھے، لیکن جب انہوں نے اس سلسلے میں سی ڈی ایس جنرل راوت سے بات کی تو انہوں نے کہاتھا کہ ستیہ پال تم اور میں ایک ساتھ ریٹائر ہوں گے۔تمل ناڈو کے کنور میں سی ڈی ایس بپن راوت کے ساتھ ان کے پرنسل سیکورٹی افسر حولدار ستیہ پال رائے کی بھی موت ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ ہیلی کاپٹر حادثہ میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے اب تک 4لاشوں کی شناخت کی ہے، جن میں جنرل بپن راوت، مدھولیکا راوت ، بریگیڈیئر ایل ایس لڈداراور لانس نائک وویک کمار شامل ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ سے باقی کی شناخت کی جا رہی ہے۔ فوج کی کوشش ہے کہ جاں بحق ہونے والے فوجی افسران کے لواحقین کے جذبات کا پورا احترام کیا جائے، اس لیے فوج کوئی کمی نہیں رہنے دینا چاہتی ہے۔ اس لئے لاشوں کی شناخت سے متعلق رسمی کارروائی مکمل ہونے تک باقی لاشوں کو آرمی بیس اسپتال کے مردہ خانے میں رکھا جائے گا۔ فوج تمام مرنے والوں کیلئے مناسب فوجی جنازوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور قریبی خاندان کے افراد سے مسلسل رابطے میں ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS