تبلیغ اور میڈیا سرگرمیوں کیلئے لینی ہوگی اجازت،نوٹیفکیشن جاری
نئی دہلی :مرکزی سرکار کی جانب سے اوسی آئی(اوورسیز سٹیزن شپ آف انڈیا) کارڈ ہولڈروں کیلئے ویزا ضابطوں میں ترمیم کی گئی ہے۔ اس کے تحت کچھ ضابطوں کو مزید سخت کیا گیا ہے۔ نئے ضابطوں کے مطابق او سی آئی کارڈ ہولڈروں کو ہندوستان میں تبلیغی یا میڈیا سرگرمی کیلئے خصوصی اجازت درکار ہوگی۔وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اوسی آئی کارڈ ہولڈر اگر کسی مشینری، تبلیغی یا میڈیا سرگرمیوں کا حصہ بنتے ہیں تو انہیں فارن ریجنل رجسٹریشن آفیسر(ایف آر آر او) سے خصوصی اجازت کی ضرورت ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی غیرمقیم ہندوستانیوں کو کسی بھی ریسرچ کام، غیرملکی مشنوں کے ساتھ انٹرن شپ یا اگر انہیں متعلقہ علاقوں میں جانے کی ضرورت ہے تو انہیں اجازت لینے کی ضرورت ہوگی۔ اس کے علاوہ اپنے پتہ میں تبدیلی ہونے پر اوسی آئی کارڈ ہولڈروں کو ایف آر آر او کو مطلع کرنا ہوگا۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق تمام ضابطے 15نومبر 2019کو شائع تفصیل کا حصہ تھے اور اب اسے نوٹیفائی کیا گیاہے۔ وزارت نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ اوسی آئی کارڈ ہولڈر کسی بھی مقصد کیلئے ہندوستان آنے کیلئے تاعمر ویزا پانے کے حقدار ہوں گے، لیکن غیر ملکیوں کے ریجنل رجسٹریشن افسر یا ہندوستانی مشن سے خصوصی اجازت حاصل کرنا ضروری ہے۔
اوسی آئی کیا ہے؟
اوسی آئی کارڈ ہولڈر یعنی ہندنژاد وہ لوگ جن کے پاس کسی دوسرے ملک کی شہریت ہے، لیکن اس اوسی آئی کارڈ کے تحت انہیں ہندوستان میںکچھ حقوق حاصل ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ این آر آئی سے الگ ہے۔ ہندوستانی آئین میں 2ممالک کی شہریت ایک ساتھ رکھنے کا التزام نہیں ہے۔ ہندوستان کا اوسی آئی درجہ ہی اس کے قریب جیسا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس وبا کے پھیلنے کے دوران مارچ2020 میں جب ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کیاگیاتھا، اس وقت تبلیغی جماعت کے تقریباً ڈھائی ہزار ارکان دہلی میں تنظیم کے ہیڈکوارٹر میں ٹھہرے ہوئے تھے، جبکہ زیادہ تعداد میں لوگوں کے جمع نہ ہونے کے احکام جاری کئے گئے تھے۔ اس کے بعد تقریباً 233 غیرملکی لوگوں کو ویزا ضابطوں کی خلاف ورزی کے معاملے میں گرفتار کیاگیاتھا اور ان میں کئی لوگوں کو بلیک لسٹ کردیاگیاتھا، جس سے ہندوستان میں ان کے آئندہ کے دورے پر پابندی لگ گئی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS