تل ابیب: اسرائیلی فوج نے غزہ میں زمینی دستوں کی سرگرمیوں کو بڑھا دیا ہے۔ خطے میں شدید جھڑپیں جاری ہیں، اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ اس کے 9 فوجی مارے گئے ہیں اور ان میں سے 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کی پٹی اسرائیل کے فضائی، زمینی اور سمندری حملوں کی زد میں ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے شمال میں 13 اسپتالوں کو خالی کرنے دینے کی بات کہی ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے ایک بیان دیا کہ اسپتالوں کو خالی کرنے کے حکم پر عمل درآمد سزائے موت ہو گا۔
واضح رہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں ہزاروں مریض اور تقریباً 117 ہزار بے گھر افراد بدستور زیر علاج ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں شدید زخمی ہونے والے غزہ کے کچھ شہریوں کا علاج مصر میں کیا جائے گا۔ رفاہ سرحد کے میڈیا ڈائریکٹر وائل ابو محسن نے اعلان کیا کہ شدید زخمیوں میں سے 81 کو علاج کے لیے مصر منتقل کیا جائے گا۔ اسرائیل غزہ کے باشندوں کو دنیا سے رابطہ کرنے سے بھی روک رہا ہے، غزہ کی پٹی میں مواصلاتی اور انٹرنیٹ خدمات ایک بار پھر منقطع کر دی گئیں۔
اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ لبنان سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کو مار گرایا گیا۔اسرائیلی جنگی طیاروں نے اس مقام پر حملہ کیا جہاں سے میزائل داغا گیا تھا۔
حزب اللہ نے اعلان کیا کہ انہوں نے 120 اسرائیلی فوجیوں کو گولی مار دی، 9 ٹینک تباہ کیے اور ایک ڈرون کو مار گرایا۔
اسرائیلی حکام نے اعلان کیا کہ غزہ سے کیے گئے حملوں میں 317 فوجیوں سمیت 1,400 سے زائد اسرائیلی ہلاک اور 5,132 افراد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے بتایا کہ غزہ میں القسام بریگیڈز کے ہاتھوں 240 اسرائیلی قیدی ہیں۔
مزید پڑھیں: حماس کے 7 اکتوبر کے حملے نے اسرائیل کو تباہ شدہ گاڑیوں کا قبرستان بنا دیا
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں 8525 فلسطینی جن میں 3542 بچے اور 2187 خواتین شامل ہیں جاں بحق ہو گئے ہیں اور 21643 افراد زخمی ہوئے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کے حملوں میں 126 فلسطینی جان بحق اور 2 ہزار کے قریب فلسطینی زخمی ہوئے۔
(یو ان آئی)