ملک میں اظہار رائے کی آزادی ختم ہو رہی ہے اور نوجوان بے روزگار ہو رہے ہیں: راہل گاندھی

0
’آئین و جمہوریت کے تحفظ‘ کیلئے جنترمنتر پر ’انڈیا‘ کا مظاہرہ
’آئین و جمہوریت کے تحفظ‘ کیلئے جنترمنتر پر ’انڈیا‘ کا مظاہرہ

نئی دہلی: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس ختم ہوگیا لیکن ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر احتجاج جاری ہے۔ جمعہ کے روز اپوزیشن انڈیا اتحاد ملک بھر میں احتجاج کیا ہے۔ دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر انڈیا اتحاد کی طرف سے احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا۔ جہاں تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنما جمع ہوئے اور حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا یا۔ اس دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر زبانی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں اظہار رائے کی آزادی ختم ہو رہی ہے اور نوجوان بے روزگار ہو رہے ہیں۔ پارلیمنٹ میں سیکورٹی لیپس کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ سوال سیکورٹی کی خلاف ورزی کا ہے لیکن سوال یہ بھی ہے کہ ان نوجوانوں نے یہ احتجاج کیوں کیا؟ اس کی وجہ بے روزگاری ہے، ملک میں شدید بے روزگاری ہے اور نوجوانوں کو آج روزگار نہیں مل رہا ہے۔

راہل گاندھی نے اپنی تقریر کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ میں نے کسی سے کہا کہ ایک کام کرو، ایک چھوٹا سا سروے کرو، کسی بھی شہر میں جا کر معلوم کرو کہ ہندوستان کے نوجوان دن میں کتنے گھنٹے موبائل فون پر گزارتے ہیں۔ وہ بھی ایک چھوٹے سے شہر میں، مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ نوجوان دن کے ساڑھے سات گھنٹے فیس بک، انسٹاگرام، ٹویٹر، ای میل، یعنی سیل فون پر گزارتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مودی حکومت کے دور میں ہندوستان کے نوجوان ساڑھے سات گھنٹے فون پر رہتے ہیں، کیونکہ مودی جی نے انہیں روزگار نہیں دیا۔ پارلیمنٹ میں سیکورٹی کی خلاف ورزی اس لئے ہوئی کہ نوجوانوں کو روزگار نہیں ملا اور وہ پارلیمنٹ میں کود پڑے۔

راہل گاندھی نے ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دن پہلے دو تین نوجوان پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر گھس آئے تھے۔ ہم سب نے اسے چھلانگ لگاتے دیکھا۔ وہ اندر آئے، دھواں پھیلایا، تمام بی جے پی ایم پی بھاگ گئے… جو لوگ اپنے آپ کو محب وطن کہتے ہیں، وہ اندر کیسے آئے؟ کیا وہ پارلیمنٹ کے اندر گیس سلنڈر لائے تھے؟احتجاج کیوں کیا؟ اس کی وجہ کیا تھی؟ بے روزگاری!… آج اس ملک کے نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے۔

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ امت شاہ سے سوال پوچھا گیا کہ آپ وزیر داخلہ ہیں، یہ دونوں نوجوان پارلیمنٹ میں کیسے آئے؟ تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا بلکہ 150 ایم پیز کو نکال دیا۔ راہل نے مزید کہا کہ ہر ایم پی لاکھوں ووٹ لے کر آتا ہے۔ آپ نے نہ صرف 150 لوگوں کی توہین کی بلکہ ہندوستان کے 60 فیصد لوگوں کو خاموش بھی کیا۔ آپ کو لگتا ہے کہ آپ عوام کو ڈرا دیں گے۔ آپ اگنی ویر یوجنا لائے اور آپ نے نوجوانوں سے حب الوطنی کا جذبہ چھین لیا۔ جب نوجوان اگنی ویر کے خلاف کھڑے ہوئے تو آپ نے ان سے کہا کہ اگر آپ احتجاج کریں گے تو آپ کو سرکاری نوکری نہیں ملے گی۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن راہل کیخلاف شکایت پر 8 ہفتوں میں فیصلہ کرے: ہائی کورٹ

اپنی تقریر کے آخر میں راہل گاندھی نے کہا کہ ہم تمام اپوزیشن لیڈر اور کارکن ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ لڑائی نفرت اور محبت کے درمیان ہے۔ جیسا کہ میں نے کہا کہ ہم نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھول رہے ہیں۔ جتنا آپ لوگوں کو خوفزدہ کریں گے، اتنا ہی ہندوستان اتحاد بھائی چارہ اور اتحاد کو پھیلائے گا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS