بارہمولہ میں سر پنچ کی ہلاکت میں ملوث چار گرفتار: پولیس

0

سری نگر:(یو این آئی) پولیس نے زائد از ایک ماہ قبل شمالی کشمیر کے گوشہ بگ پٹن علاقے میں ایک سرپنچ کی ہلاکت میں ملوث تین جنگجوؤں اور ایک جنگجو اعانت کار کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ بتادیں کہ گوشہ بگ پٹن میں 15 اپریل کو نا معلوم بندوق برداروں نے منظور احمد نامی ایک سرپنچ کو ہلاک کر دیا تھا۔ ایک پولیس ترجمان نے پیر کو اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ گوشہ بگ پٹن میں 15 فروری کو منظور احمد بنگرو نامی سر پنچ کی جنگجوؤں کے ہاتھوں ہلاکت کیس کے سلسلے میں تحقیقات کے دوران ملی ٹنسی سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد گوشہ بگ سے ہی تعلق رکھنے والے تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے گرفتار شدگان کی شناخت نور محمد یتو ولد غلام حسن یتو، محمد رفیق پرے ولد محمد اکبر پرے اور عاشق حسین پرے ولد عبدالرحمان پرے کے بطور کی۔
بیان میں کہا گیا کہ تحقیقات کے دوران ان تین افراد نے انکشاف کیا کہ وہ محمد افضل لون نامی لشکر طیبہ سے وابستہ ایک جنگجو اعانت کار کے ساتھ رابطے میں ہیں جو اس وقت عدالتی حراست میں ہے۔
موصوف ترجمان نے بیان میں کہا کہ افضل لون نے اپنے قریبی ساتھی نور محمد یتو کو اپنے ہی علاقے کے دو نوجوانوں کو جنگجوؤں کی صفوں میں شامل ہونے کے لئے تیار کرنے کی ہدایات دیں۔
انہوں نے بیان میں کہا: ’نور محمد نے اس ضمن میں محمد رفیق پرے اور عاشق حسین پرے کے ساتھ رابطہ کیا اور انہیں بندوق اٹھانے کے لئے تیار کیا‘۔
بیان میں کہا گیا: ’بعد ازاں نور محمد نے دونوں(محمد رفیق اور عاشق حسین) کو اپنے برادر نسبتی معراج الدین ڈار ساکن ثناواللہ ڈار ساکن گنڈ جہانگیر حاجن بانڈی پورہ کے ساتھ جا کر ذاتی طور محمد افضل لون کو ملنے کی ہدایت دی‘۔بیان کے مطابق یہ تینوں افضل لون سے ملے جس نے ان کو مختلف کام سونپے۔موصوف ترجمان نے کہا کہ کچھ دنوں کے بعد افضل لون نے معراج الدین ڈار کے ذریعے نور محمد کو محمد رفیع اور عاشق حسین کے لئے اسلحہ و گولہ باردو بھی بھیجا جس میں دو پستول، دو ہینڈ گرینیڈ اور دو میگزین شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلحہ و گولہ باردو بھیجنے کے ساتھ ان کو اپنے علاقے کے سیاست سے وابستہ لوگوں خاص کر پنچوں اور سرپنچوں کو مارنے کی ہدایات بھی بھیجی گئیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اسی دوران افضل لون اور اس کے تین اعانت کاروں کو پلہالن گرینیڈ دھماکہ کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا۔
ترجمان نے بیان میں کہا: ’ان کی گرفتاری سے ان تین افراد کی سرگرمیاں موخر ہوگئیں اور وہ تب تک خاموش رہے جب تک دو مقامی جنگجوؤں، عمر لون اور گلزار گنائی جنہوں نے حال ہی میں سرحد پار کرکے تربیت حاصل کی تھی، نے ان تینوں کے ساتھ رابطہ کیا اور ان سے اسلحہ و گولہ بارود اور کام کے سلسلے میں معلومات جن میں ان سے سرپنچوں کو مارنے کے کام کو مکمل کرنے کو کہا گیا، حاصل کیں ۔بیان کے مطابق سازش کاروں نے اپنے ہدف کا تعین کرکے سرپنچ منظور احمد بنگرو (اب متوفی) کو ہلاک کرنے کے لئے تاریخ مقرر کی۔
پولیس بیان میں کہا گیا: ’اس مقررہ دن پر عاشق حسین نے عمر لون نامی جنگجو کے ساتھ فیس بک میسنجر کے ذریعے بات کی اور اس کو منصوبے کے بارے میں جانکاری فراہم کی‘۔
بیان کے مطابق جنگجو نے اس منصوبے کو 15 اپریل کو چندر ہامہ پٹن کے باغ میں سرپنچ کو ہلاک کرکے عملی جامہ پہنایا۔
بیان میں کہا گیا کہ مزید پوچھ تاچھ کے دوران نور محمد یتو نے انکشاف کیا کہ اس نے عمر لون کو اسلحہ دیا جبکہ ابھی بھی کچھ اسلحہ اور چند گولیاں اس کے گھر میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس انکشاف پر کارروائی کرتے ہوئے ایک اور پستول اور کچھ گولیوں کو جائے مقام سے بر آمد کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کے سلسلے میں اب تک تین پستول، دو گرینیڈ، تین میگزین،اور32 گولیاں بر آمد کی گئی ہیں جبکہ تحقیقات ہنوز جاری ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS