رائے پور: (یو این آئی) تارکین وطن مزدوروں کی پالیسی پر غور کرنے کے لئے رضاکارانہ تنظیم نیشنل فاؤنڈیشن فار انڈیا اور ساکریٹس کے مشترکہ تعاون سے کل یہاں چار روزہ چوپال شروع کیا جارہا ہے۔
اس پروگرام میں تارکین مزدور (جیوری) کے کردار میں ہوں گے،جب کہ حکومت،مارکیٹ،صنعت،سول سوسائٹی وغیرہ کے نمائندے ان کے سامنے یہ دلیل پیش کریں گے کہ ان کے لئے جو پالیسیاں بنائی گئی ہیں اور وہ کیوں؟ ان کے کس مفادات کے لئے بنائی گئی ہیں۔ یہ کام کرنے کے پیچھے ان کا وژن کیا رہا ہے۔ سینٹرل این آئی ٹی آئی آیوگ اور چھتیس گڑھ کی حکومت کے نمائندے بھی اس پروگرام میں حصہ لیں گے۔
منتظمین کے مطابق اس سوچ کو ٹھوس شکل دینے کے لئے چھتیس گڑھ میں ایک ایسا پلیٹ فارم تیار کیا گیا ہے ، جہاں تارکین وطن مزدور جج (جیوری) کے کردار میں ہوں گے۔ قومی سطح کے ماہرین ان کے خیالات کے اظہار میں ان کی مدد کریں گے۔ پالیسی سازوں،حکومت،معاشرے،صنعت اور مارکیٹ کے نمائندوں کے دلائل سننے کے بعد جیوری اپنے مفادات کے لئے پالیسی سازی کی سفارش کرے گا۔ جیوری کی سفارشات کو نیتی آیوگ اور ریاستوں کی پالیسیوں میں شامل کرنے کی کوششیں اس کے بعد ہوں گے۔
پروگرام میں جن اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا وہ ہیں تارکین وطن مزدوروں کے رہائشی علاقے میں کام ، سلامتی ، راشن پانی ، تعلیم اور صحت جیسے بنیادی ضروریات کے انتظامات ،کیا ان کے لئے سماجی تحفظ اور رہائشی اسکیم کے فوائد یقینی بنایاجاسکتا ہے۔ 15 جولائی تک جاری رہنے والے اس پروگرام میں ایسے بہت سے اہم سوالوں کے حل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔