سکھ مخالف فسادات واقعہ میں سزا یافتہ سابق ایم ایل اے کی کووڈ-19سے موت

0

نئی دہلی: دہل میں 1984 کے سکھ مخالف فسادات  کے واقعہ میں سزا یافتہ سابق ایم ایل اے مہندریادو کی اسپتال میں کورونا وائرس سے موت ہوگئی۔دہلی کے ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ سندیپ گوئل نے اتوار کے روز کہا  کہ  مہندریادو کو کوروناوائرس سے متاثر  ہونے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں کل ان کی موت ہوگئی۔
مہندر یادو کو سکھ مخالف فسادات کے ایک  معاملہ میں دس سال کی سزا سنائی گئی تھی اور وہ منڈولی جیل میں اس سزا کو  بھگت رہے تھے۔ کوروناوائرس کی زد میں
آنے کے بعد  ان کو اسپتال میں داخل کرایاگیاتھا۔
گذشتہ ہفتہ سپریم کورٹ کی جج جسٹس اندرا بنرجی اورجسٹس بی آر گوئی کی تعطیلی بنچ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مہیندریادو کی عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پرغورنہیں کیا جاسکتا ہے کیونکہ یادو کے علاج کے حوالہ سے گھر والوں کو کوئی شکایت نہیں ہے۔ بنچ نے کہا کہ ویسے بھی خاندان کا کوئی بھی فرد ان سے آئی سی یو میں نہیں مل سکتا ہے جہاں کووڈ 19 کے متاثرین  کا علاج کرایا جارہا ہے۔
یادو کے وکیل نے بنچ کے سامنے دلیل دی تھی کہ مجرم کی عمر 70 سال سے زیادہ ہے اور منڈولی جیل میں کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔وکیل نے بنچ
کے سامنے یہ بھی کہا کہ یادو کے سیل میں اس کے ساتھ رہنے والے ایک اور قیدی کی حال ہی میں موت ہوگئی تھی۔
خیال رہے سکھ مخالف فسادات میں یادو کے ساتھ کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ سجن کماراورسابق کونسلربلوان کھوکھربھی عمر قید کی سزا  کاٹ رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS