فیکٹ چیک:کاڑھے سے ذیابیطسن ٹھیک نہیں ہوسکتی ،پرکنٹرول ہوسکی ہے

0

 نئی دہلی : بیماری کسی بھی طرح کی ہو صحیح علاج اور دوا ضروری ہے۔ آج کل سوشل میڈیا پر محتلف بیماریوں کے علاج آپ کو آسانی سے ملک جائے گے۔یہ نسخے کتنے فائدے مند ہیں۔ اس کی تصدیق کرکے ہی ان دوائیوں کا استعمال کریں۔ سوشل میڈیا پرایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں دعوی کیا جارہا ہے کہ گیہنوں،جوو،گوند اور کلنونجی کے کاڑھے سے ذیابیطس کو ٹھیک  کیا جاسکتا ہے۔ 
اس پوسٹ  میں دو ڈاکٹر ،ڈاکٹر انیتا سمنس اور ڈاکٹر ٹونی المیڈا کے نام کا حوالہ بھی دیا جارہا ہے ۔اس میسج میں ذیابیطس کے مریضوں سے کہا جارہاہے کہ اگر وہ کاڑھے کو دو ہفتے تک پی لے تو وہ انسلین اور بلڈ شوگر کنٹرول کرنے کی دوسری دوائیں بند کرسکتے ہیں ۔
اس پوسٹ کو فیس بک پر شیئر کیا گیاہے۔اس میں دعوی کیا گیا ہے کہ گینہوں، جوو،گوند اور کلنوجی سے بنے کاٹھے کو دو ہفتہ استعمال کرنے سے ذیابیطس ٹھیک ہو
سکتی ہے ۔ اس میسج میں ڈاکٹر انیتا سمسن اور ڈاکٹر ٹونی المیڈا کا حوالہ دیا گیا ہے۔
 فیکٹ چیک :ڈاکٹر ٹونی المیڈا نے کبھی بھی ایسا کوئی بیان دینے سے انکار کیا۔، انیتاسیمنس نامی کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہے۔اس ضمن میں ڈائیٹیشین اورنیوٹریشن  نے کہا کہ "ذیابیطس کو ورزش اور دوائیوں کے ذریعہ کنٹرول کیا جاسکتا ہے ،لیکن یہ مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوسکتی ہے۔ وائرل ہونے والا دعویٰ سچ نہیں ہے۔ '
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مرکز کے مطابق،ذیابیطس کا اب تک کوئی علاج نہیں ملاہے۔ تاہم،وزن کم کرنے،صحت  بخش غذا کھا کر اور ایک فعال طرز
زندگی اپنانے سے کسی کو یقینی طور پر راحت مل سکتی ہے۔ ضرورت کے مطابق دوائیں لینے ،ذیابیطس سے متعلق خود نظم و نسق کی تعلیم اور مدد ، اور مستقل
صحت سے متعلق مشورے کرکے ذیابیطس کو بھی کم کیا جاسکتا ہے۔
میکس ہیلتھ کیئر کی اینڈو کرینولوجی،ذیابیطس اور میٹابولک امراض کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سوجیٹ جھا سے بھی بات کی۔ انہوں نے کہا ، 'یہ پوسٹ درست
نہیں ہے۔ اس کاٹھے کو پینے سے ذیابیطس کو ٹھیک نہیں کیا جاسکتا۔ '
آیور ویدک کلینک کے آیور ویدک ڈاکٹر،ڈاکٹر پیوش جونیجا سے بھی رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا ، 'اس کاٹھے کے استعمال سے ذیابیطس کو ٹھیک نہیں کیا جاسکتا ہے۔ تاہم ، اسے کچھ گھریلو علاج اور طرز زندگی میں بدلاؤ کے ذریعہ کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ '
نتیجہ:
گینہوں، جوو،گوند اورکلنوجی کا کاڑھا ذیابیطس کا علاج نہیں ہوسکتا ہے۔ یہ پوسٹ گمراہ کن ہے۔ ذیابیطس کو ماہر ڈاکٹروں کی نگرانی میں جانچ اور دوائیوں کے
باقاعدگی سے استعمال اور خصوصی گھریلو علاج سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
AS:vishvasnews

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS