نی دہلی :یوپی کے پولیس اسٹیشن میں ملزم کے پیٹے جانے کی تصویر ارنب گوسوامی کی پٹائی کی بتا کر وائرل سوشل میڈیا پر دو تصویروں کا ایک کلاج وائرل ہے۔ دعوی ہے کہ یہ تصویریں مہاراشٹر پولیس کے ذریعہ ریبلک ٹووی کےایڈیٹران چیف ارنب گوسوامی کے پیٹنے کی ہے بتائی جارہی ہے کہ حال میں ارنب کو 2018کے ایک خودکشی کے سلسلے میںمہاراشٹر پولیس نےگرفتار کیا ہے ۔ ارنب گوسوامی نے رائےگڑھ پولیس پرگرفتاری کے دوران مارپیٹ کا الزام لگایا ہے ۔
بی جے پی اسپوک پرسن گورو گوئل نے یہ تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ’یقین نہیں ہورہا کہ یہ ارنب گوسوامی ہے ۔ اگر یہ
حقیقت میں صحیح ہے تو مہاراشٹر حکومت نے قیامت کےدن کو بلایا ہے ۔ کافی پریشان ہوں‘ ارٹیکل لکھے جانے تک اس ٹوئٹ کو
1،800بار ری ٹوئٹ کیا گیا ہے ۔
بی جےپی لیڈر کپل مشرا اور تجندر بگا کے ذریعہ فولو کیا جارہا ہے ٹوئٹر صارف سدھیر مشرا نے یہ تصویر اسی دعوی کےساتھ
ٹوئٹ کی ہے ۔ اور بھی کئی صارف نےیہ تصویر ارنب گوسوامی کی بتاتے ہوئے فیس بک اور ٹوئٹر پرشیئر کی ہے ۔
فیکٹ چیک :بتا دیں کہ تصویر شیئر کرتے ہوئے کیا کہا جارہا ہے کہ دعوی ایک دم غلط ہے یہ تصویر ارنب گوسوامی کی گرفتاری
سے جڑی نہیں ہے ۔ گوگل ریورس امیج سرچ کرنے پر 10جنوری 2020کی نیوز18کی ایک رپورٹ بڑی اسانی سے مل
جاتی ہے ۔ رپورٹ میں یہ تصویر نظر آتی ہے جو کہ وائرل ہورہی ہے ۔اس میں بتایا گیا ہے کہ اترپردیش کے دیوریا ضلع کے ایک
پولیس اسٹیشن میںتین پولیس والوں نے ایک سخص کی بڑی بےرحمی سے پٹائی کی تھی ۔ ارٹیکل کےمطابق ، جنوری 2020میں ہوئے
اس واقعہ کے ویڈیو کے وائرل ہونے کےبعد پولیس والوں کو معطل کردیاگیا تھا۔ اس معاملے میں ان کے خلاف آف آئی آر بھی درج
کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق مدن پور پولیس اسٹیشن کے تحت پڑنے والے مہین گائوں کےرہنے والے ویشور تیورای نے 8جنوری کوفون
چوری ہونے کی ایک شکایت درج کروائی تھی ۔ ویشور نے یہ شکایت شومیت گوسوامی کے خلاف درج کروائی تھی ۔ اس کے بعد پولیس اسٹیشن میں ملزم لایا گیا اور بعد میں پولیس نے اس کی بے رحمی سے پٹائی کی اس معاملے میں پولیس پر صحیح سے چھان بین نہیں
کرنے کا الزام بھی لگا تھا۔
9جنوری کے اس واقع کا ویڈیو یوٹیوٹ پرآپ لوڈ کردیا گیا ۔آپ سے گزارش ہے کہ اس ویڈیو کو دیکھتے ہوئے آپ اپنے حوس و حواس
سے کام لے ۔
اس کے علاوہ پولیس کے ذریعہ ارنب گوسوامی کے ان کے گھر سے گرفتار کرنے کے سین ریکارڈ ہور رہے تھے اور سوشل
میڈیا پر چھائے ہوئے تھے۔
ارنب گوسوامی نےپولیس پرمارپیٹ کاالزام لگایا تھا لیکن ان الزاموں کی علی باغ کورٹ نے خٓارج کردیاہے ۔الٹا پولیس نے ارنب پر
ایک خاتون افسر سے بدتمیزی کرنے کا الزام بھی لگایا ہے ۔
یعنی جیسا کہ ہم نے دیکھا جنوری 2020میں اترپردیش پولیس نے فون چوری کےالزام میں ایک شخص کو پیٹا تھا۔ اس واقع کی
تصاویر حال ہی میں ارنب گوسوامی کی گرفتاری سے جوڑ کر شیئر کی جارہی ہے
بشکریہ :altnews
فیکٹ چیک: یوپی کے پولیس اسٹیشن میں ملزم کے پیٹے جانے کی تصویرارنب گوسوامی کی بتائی جارہی ہے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS