یروشلم: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کا ہر رکن ‘مردہ شخص’ ہے۔ نیتن یاہو نے یہ باتیں ہنگامی حکومت کی پہلی میٹنگ کے دوران کہیں۔ دریں اثناء اپوزیشن لیڈر بینی گانٹز نے کہا کہ یہ جنگ کا وقت ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے (مسٹر بائیڈن) مسٹر نیتن یاہو سے بات کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اسرائیل کو “جنگ کے اصولوں کے مطابق کام کرنا چاہیے۔”
خیال ر ہے کہ حماس کے حملوں میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1200 تک پہنچ گئی ہے۔ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 1100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔” مسٹر بائیڈن نے کہا کہ وہ اسرائیلی عوام کے غصے اور مایوسی کو سمجھتے ہیں لیکن اسرائیل سے درخواست کی کہ وہ جنیوا کنونشن کے اصولوں پر عمل کرے۔ انہوں نے حماس کے حملے کا خیرمقدم کرنے والے ایران کو بھی خبردار کیا کہ وہ “ہوشیار رہے۔”
اس سے قبل بدھ کے روز، مسٹر نیتن یاہو اور مسٹر گینٹز نے اپنی تلخ سیاسی دشمنی کو ایک طرف رکھنے پر اتفاق کیا۔ مسٹر گینٹز نے اسرائیلی شہریوں سے کہاکہ نئی بننے والی حکومت “متحد” ہے اور ہم “حماس نامی چیز کو زمین سے مٹانے کے لیے تیار ہیں” ۔
مسٹر نتن یاہو اور سینٹرسٹ نیشنل یونٹی پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر دفاع گیٹز کے ساتھ نئی عارضی کابینہ میں وزیر دفاع یوو گیلنٹ بھی شامل ہوں گے۔ اسرائیل کے مرکزی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ اس اتحاد میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔ مسٹر نیتن یاہو اور مسٹر گینٹز نے تاہم ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جنگ کی کابینہ میں ان (مسٹر گیلنٹ) کے لیے ایک نشست مختص کی جائے گی۔
ایک بیان میں کہا گیا کہ جنگ کے دوران جنگ کے انعقاد سے متعلق کسی بھی بل یا حکومتی فیصلے کو فروغ نہیں دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 1100 ہوگئی
ہنگامی حکومت فوجی کارروائی کو وسیع قومی رضامندی دے گی۔ اس جنگی کابینہ میں دو ایسے افراد بھی شامل ہیں جو فوجی حکمت عملی کے ماہر ہیں۔ مسٹر گینٹز اور گاڈی آئزن کوٹ (جو بطور مبصر شامل ہوئے) دونوں سابق اسرائیلی فوجی سربراہ ہیں۔
نئی کابینہ کا اعلان غزہ کی پٹی سے حماس کے دہشت گردوں کے وحشیانہ حملوں کے تناظر میں کیا گیا ہے۔