پسماندہ علاقوں کی ترقی پر زور دیا گیا ، انتہا پسند تشدد پر قابو پانے میں کامیابی ملی : مرمو

0

نئی دہلی، (یو این آئی) صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے آج کہا کہ حکومت نے بائیں بازو کی انتہاپسندی پر موثر طریقےپر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی ہے اور دور دراز کے علاقوں اور سرحدی علاقوں میں ترقیاتی سرگرمیاں تیز کرکے پسماندہ طبقات کی امیدوں اور توقعات میں اضافہ کیا ہے.
محترمہ مرمو نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری حکومت نے سرحدی دیہاتوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ‘وائبریٹ ولیج پروگرام’ پر کام شروع کیا ہے۔ قومی سلامتی کے نقطہ نظر سے بھی گزشتہ برسوں میں سرحدی علاقوں میں بے مثال انفراسٹرکچر بنایا گیا ہے۔ مزید یہ کہ ان علاقوں میں ترقی کی رفتار تیز ہو رہی ہے۔ بائیں بازو کی انتہا پسندی، جو گزشتہ چند دہائیوں میں قومی سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکی تھی ، اب چند اضلاع تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ درج فہرست ذاتیں، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات ترقی کے فوائد سے سب سے زیادہ محروم ہیں۔ اب جب کہ بنیادی سہولتیں اس طبقے تک پہنچ رہی ہیں تو اس طبقے کے لوگ نئے خواب دیکھنے کے قابل ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر امبیڈکر اتسو دھام، امرت جل دھار ا اور یووا ادمی یوجنا جیسے پروگرام درج فہرست ذاتوں کے سماجی اور اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کے لیے چلائے جا رہے ہیں۔
صدر نے کہا کہ قبائلیوں کے وقار کو بڑھانے کے لیے حکومت نے بے مثال فیصلے کیے ہیں۔ ملک نے پہلی بار لارڈ برسا منڈا کے یوم پیدائش کو قبائلیوں کے یوم فخر کے دن کے طور پر منانا شروع کیا۔ حال ہی میں مانگڑھ دھام میں پہلی بار حکومت نے قبائلی انقلابیوں کو قومی سطح پر خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج پردھان منتری آدی آدرش گرام یوجنا کے تحت 36 ہزار سے زیادہ قبائلی اکثریتی گاؤں کو ڈولپ کیا جا رہا ہے۔ ملک کے قبائلی علاقوں میں 400 سے زیادہ ایکلویہ ماڈل اسکول کھل چکے ہیں۔ ملک بھر میں تین ہزار سے زیادہ ون دھن وکاس کیندر روزی روٹی کا نیا ذریعہ بن گئے ہیں۔
محترمہ مرمو نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے قومی کمیشن کو آئینی درجہ دے کر حکومت نے دیگر پسماندہ طبقات کی بہبود کے لیے اپنی وابستگی کو واضح کیا ہے۔ پہلی بار، بنجارہ، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش برادریوں کے لیے ایک ویلفیئر اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ بھی تشکیل دیا گیا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ملک میں 100 سے زائد اضلاع ایسے ہیں جو ترقی کے کئی پیمانوں میں پیچھے رہ گئے تھے ۔ ان اضلاع کی ترقی پر حکومت نے خصوصی توجہ دی ہے ۔ آج یہ اضلاع ملک کے دیگر اضلاع کے ساتھ برابری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ حکومت اب ترقیاتی بلاک کی سطح پر ایسے اضلاع کی کامیابی کو دہرانے کے لیے کام کر رہی ہے اور اس کے لیے ملک میں 500 ترقیاتی بلاکس کو ترقیاتی بلاکس کے طور پر تیار کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ یہ بلاکس سماجی انصاف کے لیے ایک ادارہ جاتی انتظام کے طور پر تیار کیے جا رہے ہیں۔
محترمہ مرمو نے کہا کہ ملک کے قبائلی علاقوں، پہاڑی علاقوں، سمندری علاقوں اور سرحدی علاقوں کو بھی گزشتہ دہائیوں میں ترقی کے محدود فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ شمال مشرقی اور جموں و کشمیر میں ناگفتہ بہ حالات کے علاوہ بدامنی اور دہشت گردی بھی ترقی کے سامنے ایک بڑا چیلنج تھا۔ حکومت نے دیرپا امن کے لیے کئی کامیاب اقدامات بھی کیے ہیں اور جغرافیائی چیلنجز کا بھی مقابلہ کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں شمال مشرقی خطے اور ہمارے سرحدی علاقے ترقی کی ایک نئی رفتار کا تجربہ کر رہے ہیں۔

 

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS