راہل- پرینکا کی تنقید، الیکشن کمیشن کی وضاحت، ایسا کچھ ہواتو کمیشن کو سخت قدم اٹھانا چاہئے:امت شاہ
نئی دہلی (ایجنسیاں): جمعرات کے روز گوہاٹی آسام کی وادی براک میں انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے ووٹنگ کے بعد ای وی ایم سے جڑے 2الگ الگ واقعات کی وجہ سے ماحول کشیدہ ہوگیا تھا۔ پہلا واقعہ ضلع کریم گنج کی پاتھرکنڈی اسمبلی سیٹ کا ، جہاں اس وقت تشدد پھیل گیا، جب ای وی ایم مبینہ طور پر بی جے پی لیڈر کرشی نیندو پال کی کار میں رکھی ہوئی ملیں۔ اس سے مقامی لوگ ناراض ہوگئے۔ دراصل گوہاٹی میں مقیم صحافی اتنو بھویان نے ایک ٹوئٹ کیا تھا، جس میں پال کی گاڑی میں ای وی ایم ہونے کا دعویٰ کیاگیا، جس کے بعدپورے تنازع نے زور پکڑ لیا۔ ویڈیو میں کچھ لوگ کار کوگھیرے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ حالانکہ پال کار میں موجود نہیں تھا۔ اس ویڈیو کی سچائی کی تصدیق نہیں کی جاسکتی ۔کیونکہ ابھی تک اس پورے معاملے پر نہ بی جے پی کے ممبر اسمبلی کرشی نیندو پال کا کوئی بیان سامنے آیا اور نہ مقامی انتظامیہ کی طرف سے بھی اس بارے میں کوئی بات کہی گئی ہے۔البتہ کچھ میڈیا رپورٹوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ویڈیو میں دکھائی دینے والی کار پال کے بھائی کی ہے ، جس سے پولنگ ٹیم نے کار خراب ہونے پرلفٹ لی۔بہر حال کانگریس نے اس معاملہ میں، جہاں الیکشن کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیا ہے، وہیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مجھے اس کی پوری جانکاری نہیںہے۔ میں کل جنوبی ہند میں تھا، آج یہاں(مغربی بنگال) میں ہوں۔ پرسوں جاؤں گا تو پوری جانکاری لوں گا۔ رات کو فون پر جانکاری لوں گا۔ ہم نے الیکشن کمیشن کو کوئی بھی قدم اٹھانے سے نہیں روکا ہے۔ اگر ایسا ہوا ہے توقانون کے حساب سے الیکشن کمیشن کو ذمہ داروں کے خلاف سخت قدم اٹھانا چاہئے۔ دریں اثنا الیکشن کمیشن نے بی جے پی لیڈر کی کار میں ای وی ایم لے جانے کے الزام کے بعد ایک پریزائڈنگ افسر سمیت 4 اہلکاروں کو معطل کردیا۔الیکشن کمیشن نے کہاہے کہ جانچ میں تمام ای وی ایم مکمل طور پر محفوظ پائی گئیں۔ سیل مہر نہیں ٹوٹی ہے۔ان سب کو اسٹرانگ روم میں محفوظ رکھ دیا گیاہے، جبکہ ایک پولنگ بوتھ پر دوبارہ ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیاہے اور پورے معاملے پراسپیشل سپروائزر سے رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔پھر بھی کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی واڈرا نے بی جے پی اور الیکشن کمیشن ( ای سی) پر سوالات اٹھائے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا ہے کہ بی جے پی کی نیت خراب ہے اور جمہوریت کی حالت خراب ہے۔
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیاکہ ای سی کی کار خراب، بی جے پی کے ارادے خراب ، جمہوریت کی حالت خراب!۔ پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ٹوئٹ کیا اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ پرائیوٹ کار میں ای وی ایم لے جانے پر کارروائی کرے۔ پرینکا گاندھی نے بہت سے ٹوئٹ کرکے بی جے پی کو اس کیلئے نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ کیا اسکرپٹ ہے؟ الیکشن کمیشن کی گاڑی خراب ہوئی، تبھی وہاں ایک گاڑی نمودار ہوئی۔ گاڑی بی جے پی امیدوارکی نکلی۔ معصوم الیکشن کمیشن اس میں سواری کرتا رہا۔ محترم الیکشن کمیشن ، اس میں بیٹھ کر سواری کرتا ہے؟ پریہ چنائو آیوگ ، ماجرا کیا ہے ؟کیا آپ ملک کو اس پر کچھ صفائی دے سکتے ہیں؟ یا ہم سب مل کر بولیں الیکشن کمیشن کی جانبداری کو ون نکّم ؟۔انہوں نے لکھا کہ ہر بار انتخابات کے دوران ویڈیوز آتے ہیں ، جس میں نجی کریئر ای وی ایم لے کر جاتے ہیں۔ ان میں ایک چیز عام ہوتی ہے کہ وہ گاڑیاں بی جے پی امیدوار یا ان کے معاونین کی ہوتی ہیں۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اکثر اپنی میڈیا مشینری کااستعمال کرتے ہوئے ایسے ویڈیوز پر سوال اٹھانے والے لوگوں کو ہی ہاراہوا اعلان کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ اس طرح کے معاملات بہت زیادہ دیکھے جاتے ہیں ، لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔اس کے ساتھ ہی پرینکا گاندھی نے کہا کہ اب ملک بھر کی تمام قومی جماعتوں کو ای وی ایم کے استعمال کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ جمعرات کے روز آسام کی 39 نشستوں پر دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہوئی۔ انتخابات میں رائے دہندگان نے زبردست جوش و خروش کا مظاہرہ کیا اور ریکارڈ 77 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ حالانکہ اس دوران متعدد مقامات پر تشدد کے واقعات بھی رونما ہوئے تھے۔ دراصل ضلع کریم گنج کی رات باری اسمبلی نشست پر ووٹنگ کے بعد جب پولنگ ٹیم ای وی ایم لے جا رہی تھی تو کار خراب ہوگئی۔ پولنگ ٹیم اسٹرانگ روم کی طرف جارہی تھی۔ کار خراب ہونے کے بعد ٹیم نے الیکشن کمیشن سے ایک اور کار کا مطالبہ کیا۔ پولنگ افسران سے کہا گیا کہ وہ دوسری کار کا بندوبست کریں، لیکن تب تک انہوں نے بی جے پی رہنما کی کار سے لفٹ لے لی تھی۔
دریں اثنا آسام میں ووٹنگ سے قبل بی جے پی بڑا دھچکا لگا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پارٹی کے سینئر لیڈر اورحکومت آسام کے سب سے طاقتور وزیر ہیمنت بسوا سرما کی انتخابی مہم چلانے پر 48 گھنٹے کی پابندی عائد کردی ہے۔بی پی ایف کے صدر ہگراما موہیلاری کے خلاف قابل اعتراض بیان دینے کے معاملہ کارروائی کی گئی ہے۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ادھرریاست کے ادلگوری ضلع کے ایک پولنگ اسٹیشن پر بی جے پی اور اس کی اتحادی یو پی پی ایل پر ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کا الزام لگا تے ہوئے 500 بھیڑنے ای وی ایم مشین کو چھین کر لے جانے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس نے ربڑ کی گولیاں چلائیں اور2 افراد زخمی ہوگئے۔ آسام میں پولنگ کے دوسرے مرحلے کے دوران یہ واقعہ کلئی گاؤں کے راجہ پاکھوڑی ایل پی اسکول میں پیش آیا۔
بی پی ایف کے امیدوار درگا داس بورو نے موقع پر پہنچ کر بھیڑکو پرامن کرنے کی کوشش کی۔ بعدازاں پولیس ٹیم کی نگرانی میں ای وی ایم کو اسٹرانگ روم میں پہنچایا گیا۔