Image:indianexpress.com

ناراض کسانوں کا مظاہرہ، کے ایم پی کو کیا بلاک
سونی پت (ایجنسیاں): کسان لیڈرراکیش ٹکیت کی گاڑی پر راجستھان کے الور میں حملہ کے خلاف ناراض کسانوں نے مظاہرہ کیا اور کنڈلی میں مانیسر پلول (کے ایم پی) پہنچ کر جام لگادیا۔ بعد میں مورچہ کے رہنماؤں نے کسانوں کو واپس بلا لیا اور اس بارے میں بعد میں کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔ قابل ذکرہے کہ جمعہ کے روز راجستھان کے ضلع الور میں پہنچنے پرراکیش ٹکیت کی کار پر حملہ ہوا ، جس کی وجہ سے گاڑی کے عقبی شیشہ ٹوٹ گئے۔ بھارتی کسان یونین کے لیڈرراکیش ٹکیت نے ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ راجستھان کے الور ضلع کے تتارپور چوراہا، بانسور روڈ پر بی جے پی کے غنڈوں کے ذریعے جان لیوا حملہ کیاگیا۔گاڑی کے شیشے کو توڑدیاگیا۔ بی جے پی کے ممبر اسمبلی نے لوگوں کو بھیجا تھا۔ ہاتھا پائی کی گئی، ہمارے حامیوں کے ساتھ مارپیٹ کی گئی۔ انہیں چوٹیں آئی ہیں۔ ہماری تحریک رکنے والی نہیں ہے۔ اس حملے کی اطلاع کسانوں میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ کنڈلی دھرنا پر بیٹھے سیکڑوں کسان اپنے درجنوں ٹریکٹر لے کر شام کے قریب ساڑھے سات بجے کنڈلی کے قریب کے ایم پی پر چڑھ گئے اور شاہراہ کو بلاک کردیا۔ اچانک جام لگنے سے کے ایم پی پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ۔ کسانوں نے یہاں حکومت کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔ تھوڑی دیر بعد پولیس حرکت میں آئی اور کسانوں کو راضی کرنے کی کوششیں شروع کردیں، لیکن مشتعل کسان راضی نہیں ہوئے۔ تقریباً 20منٹ کے بعد متحدہ کسان فرنٹ نے کسانوں کو فون پر ایک پیغام دیا، جو جام کررہے تھے کہ اس وقت جام نہ کریں اور واپس آجائیں۔ جام یا دیگر کارروائی کا فیصلہ بعد میں ہونے والی میٹنگ میں کیا جائے گا۔ تب کہیں جاکر کسانوں نے جام کھولا اور واپس دھرنے پر آگئے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS