اکھلیش اور مایاوتی کی ناسمجھی کی وجہ سے مودی دو بار وزیر اعظم بن گئے: اویسی

0
Image: Jansatta

لکھنو(ایجنسی):اترپردیش اسمبلی انتخابات میں زیادہ وقت باقی نہیں ہے۔ ایسے میں ریاست میں سیاست اپنے عروج پر ہے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی پر بڑا حملہ کیا۔

اویسی نے الزام لگایا کہ ان دونوں رہنماؤں کی ناسمجھی کی وجہ سے نریندر مودی دو بار وزیر اعظم بنے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے اپنے اترپردیش کے دورے کے دوسرے دن مخالفین کے ان الزامات کو مسترد کردیا جو انہیں سیاسی طور پر اہم ریاستوں میں ووٹ کٹوا کے طور پر پیش کرتے ہیں۔

ایودھیا کے ردولی سے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی پارٹی کی مہم شروع کرنے کے ایک دن بعد اویسی ضلع سلطان پور کے گاؤں میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ بعد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ “آج کے مسلمان کو معلوم ہوچکا ہے کہ بہت سی جماعتیں ان کے ووٹ لیتی ہیں لیکن وہ اپنے لیڈر نہیں بناتیں اور نہ ہی پارٹی میں ان کی کوئی عزت ہوتی ہے۔ ”

اس سے پہلے اویسی نے جلسہ عام میں کہا کہ کہا جاتا ہے کہ اگر اویسی لڑیں گے تو وہ ووٹ کاٹیں گے؟ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے سلطان پور سے کس طرح کامیابی حاصل کی،تب اویسی مقابلہ نہیں کر رہے تھے۔
کیا اکھلیش یادو نے کہا کہ ہندوؤں نے ووٹ نہیں دیا، اس لیے وہ ہار گئے؟ مسلمانوں کو کیوں کہا جاتا ہے،مسلمانوں نے ووٹ نہیں دیا،کیا مسلمان قیدی ہیں؟ “اویسی نے یہ بھی کہا کہ دو بار بی جے پی مسلمانوں کے ووٹوں سے نہیں جیت سکی۔

اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہ اویسی اتر پردیش میں انتخاب لڑ کر بی جے پی کے حریفوں کے ووٹ خراب کریں گے، حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے سوال کیا “جب آپ سب (مسلمانوں) نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں یہاں اکھلیش یادو کی پارٹی کو ووٹ دیا تھا ؟ اسی طرح بی جے پی نے 2019 میں سلطان پور سے لوک سبھا الیکشن کیسے جیتا جب اے آئی ایم آئی ایم نے وہاں مقابلہ نہیں کیا۔

سماج وادی پارٹی کے صدر یادو پر سخت حملہ کرتے ہوئے اویسی نے پوچھا “کیا مسلمان آپ کے غلام ہیں؟” انہوں نے کہا “نریندر مودی، اکھلیش اور مایاوتی کی ‘حماقت’ کی وجہ سے دو بار وزیر اعظم بنے ” ۔ اویسی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں مجلس نے حیدرآباد،اورنگ آباد اور کشن گنج سے تین نشستوں پر مقابلہ کیا۔ ہم نے حیدرآباد میں بی جے پی کو شکست دی،مودی اور امیت شاہ ہمیں شکست دینے آئے تھے،لیکن ان کی دال نہیں گلی۔ مجلس نے اورنگ آباد میں 21 سال تک شیوسینا کے رکن اسمبلی کو شکست دی۔ ہم کشن گنج میں ہار گئے لیکن لاکھوں ووٹ ملے۔
جہاں میں لڑتا ہوں وہاں بی جے پی نہیں جیتتی۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ کا ایک نمائندہ قانون ساز اسمبلی اور پارلیمنٹ میں آواز بلند کرے۔ یہ تب ہوگا جب ہم سب اپنے لوگوں کو منتخب کریں گے اور انہیں بھیجیں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS