انصاف کے دوہرے پیمانہ سے بدامنی اور تباہی کے راستے کھلتے ہیں: مولانا ارشد مدنی

0
Image:Outlook India

نئی دہلی (ایس این بی): صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ہلدوانی میں پولیس فائرنگ اور ظلم کا شکار ہوئے لوگوں کے ساتھ اس مصیبت کی گھڑی میں جمعیۃ علماء ہند شانہ بشانہ کھڑی ہوئی ہے۔وہاں امداد اور ریلیف کا کام شروع ہوگیا ہے۔ ہلدوانی میں پولیس کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس کے ظلم اور بربریت کی ایک لمبی داستان ہے۔خواہ ملیانہ ہو یا ہاشم پورہ، مرادآباد ہو یا ہلدوانی۔ ہر جگہ پولیس کا ایک ہی چہر ہ نظر آتا ہے۔حالانکہ پولیس کاکا م امن و امان قائم رکھنا اور لوگوں کے جان ومال کی حفاظت کرنا ہے،لیکن افسوس کہ پولیس امن کا داعی بننے کے بجائے اقلیتوں اور خاص کر مسلمانوں کے ساتھ ایک فریق کی طرح معاملہ کرتی ہے۔

مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یہ یاد رکھنا چاہیے کہ انصاف کے دوہرے پیمانے سے ہی بدامنی اور تباہی کے راستے کھلتے ہیں،اس لئے قانون کا پیمانہ سب کیلئے ایک جیسا ہونا چاہیے اور مذہبی طورپر کسی بھی شہری کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے،کیوں کہ اس کی اجازت نہ تو ملک کا آئین دیتا ہے اور نہ ہی قانون۔انہوں نے آگے کہا کہ ملک ڈر اور خوف سے نہیں بلکہ عدل وانصاف سے چلتا اورترقی کرتاہے اوراگرملک کی ایک بڑی آبادی خود کو غیر محفوظ تصور کرنے لگے تویہ انتہائی خطرناک اورمایوس کن بات ہے۔

مولانا ارشد مدنی نے مزید کہا کہ یاد رکھیے جمہوری نظام اورمساوات سے ہی کسی بھی ملک کی ترقی کا معیار طے کیاجاسکتا ہے، محض دعویٰ کرنے سے کچھ نہیں ہوتا۔مولانا مدنی نے یہ بھی کہاکہ بلاشبہ فرقہ پرستی اور مذہب کی بنیاد پر نفرت پیدا کرنے سے ملک کے حالات انتہائی مایوس کن اور خطرناک ہیں۔ لیکن ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، امید افزا بات یہ ہے کہ تمام ریشہ دوانیوں کے باوجود ملک کی اکثریت فرقہ پرستی کے خلاف ہے،ہم ایک زندہ قوم ہیں اور زندہ قومیں حالات کے رحم وکرم پر نہیں رہتیں۔ بلکہ اپنے کردار وعمل سے حالات کا رخ پھیر دیتی ہیں۔

مزید پڑھیں: لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان ہوا اتحاد

یہ ہمارے امتحان کی سخت گھڑی ہے۔ چنانچہ ہمیں کسی بھی موقع پراپنے دین، صبر،امید اور استقلال کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے، وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا۔ قوموں پر آزمائش کی گھڑیاں اسی طرح آتی رہتی ہیں۔مسلمان دنیا کے اندر فنا ہونے کیلئے نہیں آیا،مسلمان 1400 سال سے انہی حالات میں زندہ ہے اور قیامت تک زندہ رہے گا۔مسلمانوں کو اپنا حوصلہ بلند رکھنا چاہیے،اس چراغ کو کوئی بجھا نہیں سکتا۔رہتی دنیا تک اللہ اللہ کہنے والے رہیں گے،جس دن وہ نہیں رہیں گے،اس دن یہ دنیا بھی نہیں رہے گی۔ یہی ہمارا ایمان اور عقیدہ ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS