لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان ہوا اتحاد

0
لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان ہوا اتحاد
لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان ہوا اتحاد

نئی دہلی/ لکھنؤ: لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے اتر پردیش میں کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ طویل جدوجہد کے بعد بدھ (21 فروری) کو ایس پی اور کانگریس کے درمیان سیٹ شیئرنگ فارمولے پر سمجھوتہ ہوا۔ اس کے تحت کانگریس 17 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی جبکہ سماج وادی پارٹی 63 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ ایس پی چندر شیکھر آزاد کی ‘آزاد سماج پارٹی’ سمیت کچھ چھوٹی پارٹیوں کو اپنے کوٹے سے سیٹیں دے سکتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اکھلیش یادو اور ایس پی کو فیصلہ کرنا ہے کہ اتحاد میں ایس پی کے ساتھ 63 سیٹوں پر کون سی دوسری پارٹیاں الیکشن لڑیں گی۔

کانگریس کی جانب سے یوپی انچارج اویناش پانڈے، ریاستی صدر اجے رائے اور ایس پی کی جانب سے ریاستی صدر نریش اتم پٹیل اور ترجمان راجیندر چودھری نے پریس کانفرنس کر کے سیٹ شیئرنگ ڈیل کو حتمی شکل دینے کی جانکاری دی۔

معلوم ہوکہ یوپی میں 7 سال بعد کانگریس اور ایس پی دوبارہ ایک ساتھ الیکشن لڑیں گے۔ دونوں پارٹیوں نے 2017 کا اسمبلی الیکشن ایک ساتھ لڑا تھا۔

سیٹوں کی تقسیم کے معاہدے کے مطابق یوپی میں کانگریس کو 17 سیٹیں ملی ہیں۔ کانگریس امیٹھی، رائے بریلی، کانپور نگر، فتح پور سکری، بانسگاؤں، سہارنپور، پریاگ راج (الہ آباد)، مہاراج گنج، وارنسی، امروہہ، جھانسی، بلند شہر، غازی آباد، متھرا، سیتا پور، بارہ بنکی اور دیوریا سیٹوں سے اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: احتجاج کر رہے کسانوں پر ہریانہ پولیس نے داغے آنسو گیس، بات چیت کی پیشکش

اس کے علاوہ باقی سیٹوں پر سماج وادی پارٹی اپنے امیدوار اتارے گی۔ ایس پی نے کچھ سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ ڈیل طے ہونے کے بعد وارانسی سمیت کچھ سیٹوں پر امیدواروں کے نام واپس لیے جا سکتے ہیں۔ وارانسی سیٹ پر ایس پی نے پی ایم مودی کے خلاف سریندر سنگھ پٹیل کو میدان میں اتارا ہے۔ اب معاہدے کے مطابق یہ سیٹ کانگریس کے کوٹے میں چلی گئی ہے۔ ایسے میں امیدوار یہاں سے دستبردار ہو جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی اپنے کوٹے سے ایک سیٹ آزاد سماج پارٹی کو دے سکتی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS