Image:theviralexpress.

کنبوں پرقرض بڑھ کر جی ڈی پی کے 37.1 فیصد پر،بچت گھٹ کر 10.4 فیصد پر: ریزرو بینک
ممبئی، (پی ٹی آئی): کووڈ19 وبا کے ایک سال کے دوران ہندوستانی کنبوں پر قرض کا بوجھ بڑھا ہے۔ ریزیرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں کنبوں پر قرض بڑھ کر مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے 37.1 فیصد پر پہنچ گیا ہے۔ وہیں اس دوران کنبوں کی بچت گھٹ کر 10.4 فیصد کی نچلی سطح پر آ گئی ہے۔
وبا کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں لوگوں کی تنخواہ کم ہوئی ہے۔ اس وجہ سے لوگوں کو زیادہ قرض لینا پڑا ہے یا پھر اپنی بچت سے اخراجات کو پورا کرنا پڑا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق دوسری سہ ماہی میں مجموعی قرض بازار میں کنبوں کی حصہ داری سالانہ بنیاد پر 1.30 فیصد بڑھ کر 51.5 فیصد پر پہنچ گئی۔ ریزرو بینک کے مارچ بلیٹن کے مطابق وبا کے آغاز میں لوگوں کا جھکائو بچت کی جانب تھا۔ اس وجہ سے 2020-21 کی پہلی سہ ماہی میں کنبوں کی بچت جی ڈی پی کے 21 فیصد پر پہنچ گئی تھی لیکن دوسری سہ ماہی میں یہ گھٹ کر 10.4 فیصد رہ گئی۔ حالانکہ یہ 2019-20 کی دوسری سہ ماہی کے 9.8 فیصد سے زائد ہے۔ ریزرو بینک کے ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ عمومی طور پر جب معیشت ٹھہرتی ہے یا اس میں گراوٹ آتی ہے تو کنبوں کی بچت بڑھتی ہے۔ وہیں جب معیشت بہتر ہوتی ہے تو بچت گھٹتی ہے کیونکہ لوگوں کا خرچ کرنے کو لے کر بھروسہ بڑھتا ہے۔ اس معاملے میں پہلی سہ ماہی میں کنبوں کی بچت جی ڈی پی کے 21 فیصد پر پہنچ گئی۔ اس وقت مجموعی گھریلو پیداوار میں 23.9 فیصد کی گراوٹ آئی تھی۔ اس کے بعد دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی گراوٹ کم ہو کر 7.5 فیصد رہ گئی۔ وہیں لوگوں کی بچت گھٹ کر 10.4 فیصد پر آ گئی۔
ریزرو بینک نے کہا کہ کچھ اسی طرح کا رخ 2008-09 میں عالمی اقتصادی بحران کے دوران بھی دیکھنے کو ملا تھا۔ اس وقت کنبوں کی بچت جی ڈی پی کے 1.70 فیصد بڑھی تھی۔ بعد میں معیشت میں بہتری کے ساتھ بچت بھی گھٹنے لگی۔ بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ کنبوں کا قرض سے جی ڈی پی تناسب 2018-19 کی پہلی سہ ماہی سے مسلسل بڑھ رہا ہے۔ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں کنبوں کا قرض جی ڈی پی کے 37.1 فیصد پر پہنچ گیا جو پہلی سہ ماہی میں 35.4 فیصد تھا۔ مجموعی قرض بازار میں کنبوں کا قرض کا حصہ بھی دوسری سہ ماہی میں 1.3 فیصد سے بڑھ کر 51.5 فیصد پر پہنچ گیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS