دہلی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن اعلیٰ تعلیم کیلئے اہم قدم
جنرل بورڈ کی پہلی میٹنگ میں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کا اظہار خیال
نئی دہلی (ایس این بی): نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی زیر صدارت دہلی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی پہلی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں نامزد اور ایکس-اوفیسیو ممبران نے حصہ لیا۔ پہلی میٹنگ کے ایجنڈے میں سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ – 1860 کے تحت دہلی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کا رجسٹریشن، دہلی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی تشکیل اور تعلیمی سیشن- 2021-22 سے اس کے کام کاج کے ساتھ ساتھ بورڈ ممبران، نامزد ممبران اور بورڈکے وزن سے آگاہ کرانا تھا۔ اس موقع پر منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی میں ہمارے تمام بچوں کے لئے اعلیٰ معیار کی تعلیم کو یقینی بنانے کی سمت میںدہلی بورڈ فاراسکول ایجوکیشن ایک اہم قدم ہے۔ پچھلے 6 سالوں میں دہلی میں ہمارے کام نے ہندوستان کے سرکاری اسکولوں کے بارے میں تاثر بدلا ہے، حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ اصل کام اب شروع ہوتا ہے۔ تعلیم کی اصلاحات کی اگلی نسل کا انحصار تشخیص میں اصلاحات پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب 360 ڈگری کی تشخیص ہونی چاہئے، جہاں ہم مجموعی طور پر کسی طالب علم کے علم ، رویہ اور صلاحیتوں کا اندازہ کرسکیں گے۔
دہلی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے مقصد پر گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے 3 مقاصد ہیں۔ سب سے پہلے بورڈ بچوں میں سیکھنے کا رٹا رٹایا طریقہ کو ختم کرنے کے لئے کام کرے گا۔ یہ بورڈ ہر طالب علم کی ایک جامع تصویر دینے کی طرف بڑھے گا، جو مضامین میں تعلیمی قابلیت سے آگے بڑھ کر طلبا میں مستقبل کی ضروری صلاحیتوں جیسے تنقیدی سوچ، تخلیقی صلاحیتوں، اکیسویں صدی کی مہارتوں اور دیگر امور میں ترقی دے گا۔ دوسرا بورڈ مسلسل ابتدائی تشخیص پر زور دے گا۔بورڈ کے قیام کا بنیادی مقصد تشخیصی نظام کو سیکھنے کا پارٹنر بنانا ہے اور نہ کہ جانچ کا اختیاراور تیسرا ہم طلبا میں ترقی کی ذہنیت کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں جو باقاعدگی سے جائزے کا حصہ بن کر یقینی بنایا جائے گا۔
اس بات پر تبادلۂ خیال کرتے ہوئے کہ تعلیم میں ترقی کی ذہنیت کتنی اہم ہے، منیش سسودیا نے کہا کہ ہیپینس نصاب ، انٹرپرینیور شپ مائنڈسیٹ نصاب اور پیٹریاٹک نصاب ہم نے تیار کیا ہے جس سے طلبا میں صحت مند ذہنیت پیدا ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی باضابطہ تعلیم کے اختتام پر ہم صرف ان کے موضوع پر مبنی علم کی تشخیص کرتے ہیں لیکن اس وقت ہمیں یہ بھی یقینی بنانا چاہئے کہ آیا اسکول چھوڑنے سے پہلے طالب علم نیا سیکھنے اور کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کے لئے مستقل نقطۂ نظر رکھتا ہے۔ ذہنیت میں ترقی ہوئی ہے یا نہیں۔ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ہمارے بچے نہ صرف اپنے مضامین میں مہارت حاصل کریں بلکہ وہ اپنے کنبے ، معاشرے اور ملک کانام روشن کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ سیکھنے کو معاش کے حصول کے لئے اپنے علم کو استعمال کرنا ہے ، لیکن دوسری طرف ہمیں یہ بھی یقینی بنانا چاہئے کہ طلبا اپنے علم ، اہلیت کو اپنے کنبے ، معاشرے کی ترقی کے لئے پوری ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرے اور ملک کی ترقی کے لئے ذمہ داری کے ساتھ کر سکے۔بورڈ اساتذہ کو اپنی مکمل صلاحیتوں کے حصول کے لئے بااختیار بنائے گا ، ساتھ ہی انھیں مخصوص کاموں پر بروقت رائے دے گا تاکہ وہ اپنی کلاس کے ہر بچے کو سیکھنے میں مدد کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ تشخیص کا انداز اساتذہ کو طلبا کی ضروریات کے مطابق تبدیلی کا بہت کم موقع فراہم کرتا ہے، ان کے تدریسی منصوبے میں تبدیلی کا بہت کم موقع ملتا ہے۔ بورڈ مستقل شکل کے ساتھ اساتذہ کو مزید موثر ان پٹ فراہم کرے گا کہ وہ طلبا کو کلاس روم میں مشکلات پر قابو پانے میں کس طرح مدد کرسکتے ہیں۔ اس سے ہمارے طلبا کے لئے ذاتی سیکھنے کے تجربے کو یقینی بنانے کے لئے دستیاب موثر جدید ٹکنالوجی کو آگے بڑھایا جائے گا۔ مصنوعی ذہانت ، گیم پر مبنی تشخیص ایک ایسا نظام بنانے کے لئے استعمال کیا جائے گا جہاں ہر طالب علم کی اس کی اہلیت کی بنیاد پر باقاعدگی سے اندازہ کیا جاتا ہے اور تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کی گہری تفہیم کے ساتھ اپنی زندگی کے اگلے مرحلے میں داخل ہوجائے۔
واضح ر ہے کہ دہلی کابینہ نے 6 مارچ 2021 کو دہلی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے قیام کی منظوری دی جس کے بعد سوسائٹی فار بورڈ برائے رجسٹریشن 19 مارچ 2021 کو رجسٹرڈ ہوئی تھی۔
دہلی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن اسکول کی تعلیم میں معیار کے نظم و نسق کے ساتھ ساتھ دہلی کے اسکولوں میں مجموعی سیکھنے کی تشخیص کے ڈیزائن / انعقاد کے مقصد ، طلباء کی صلاحیتوں اور معلومات کو بڑھانے کے ساتھ تشکیل دیا گیا ہے۔
جنرل بورڈ کی پہلی میٹنگ میں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کا اظہار خیال
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS