ڈینگی نے نوئیڈا میں پہلی بار ملیریا کو پیچھے چھوڑ دیا

0
image:www.indiatvnews.com

نوئیڈا(ایجنسیاں) : ضلع گوتم بدھ نگر میں گزشتہ دو ہفتوں میں ڈینگی کے مریضوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس بیماری کے مشتبہ مریضوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس بار ڈینگی کے مریضوں کی تعداد بھی ملیریا سے 3 گنا زیادہ ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ڈینگی کے ملیریا سے زیادہ مریض ہیں۔ ستمبر کے مہینے تک محکمہ صحت کی طرف سے 65 ڈینگی مریضوں کی تصدیق ہوئی۔ ساتھ ہی اکتوبر کے پہلے 15 دنوں میں 128 ڈینگی مریضوں کا اسپتال میں علاج کیا گیا۔ اب مریضوں کی کل تعداد 193 ہوگئی ہے۔ اکتوبر میں کل مریضوں میں سے تقریباً 66 فیصد پائے گئے۔ زیادہ تر مریض نوئیڈا میں پائے گئے۔ اس میں دیہی علاقوں کے ساتھ ساتھ سیکٹروں کے مریض بھی شامل ہیں۔ ڈینگی کے مریضوں کی علامات میں بھی تبدیلی دیکھی گئی ہے۔ سینئر فزیشین ڈاکٹر اے کے شکلا کا کہنا ہے کہ پہلے پانچ سات دنوں میں پلیٹ لیٹس تیزی سے گررہے تھے لیکن اس بار صرف تین سے پانچ دنوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں بخار کی صورت میں ٹیسٹ کروانا ضروری ہے ، تاکہ صحیح وقت پر علاج مل سکے۔
ڈسٹرکٹ ملیریا آفیسر راجیش شرما نے بتایا کہ جب مچھروں کو افزائش کی جگہ ملتی ہے تو وہاں ادویات کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے۔ نوٹس بھی جاری کیا جا رہا ہے۔ اسی صورتحال کو دہرانے کی صورت میں جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈینگی کے مریضوں کے ساتھ ساتھ قریبی مقامات پر ادویات کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے۔ آگاہی پروگراموں کے انعقاد سے لوگوں کو بیماری کی علامات ، روک تھام اور علاج کے بارے میں بھی آگاہ کیا جا رہا ہے۔
ضلع میں بخار کے مریضوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ہفتہ کو 2000 سے زائد مریض دو دن بعد اسپتال کھلنے کے بعد ضلع اسپتال کی او پی ڈی میں علاج کے لیے آئے۔ اس میں 600 سے زائد مریض بخار میں مبتلا تھے۔ ڈینگی کے 50 سے زائد مشتبہ مریض بھی تھے۔ ان مریضوں کی علامات کی بنیاد پر ڈینگی کاٹیسٹ کیا گیا ہے۔ ڈینگی کے 300 سے زائد مشتبہ مریض نجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ تین مشتبہ مریض بھی دم توڑ چکے ہیں۔ تاہم محکمہ صحت نے اس بارے میں کوئی سرکاری معلومات نہیں دی ہے۔
ڈینگی لاروا کے خاتمے کے لیے محکمہ ملیریا گھر گھر جا کر معائنہ کر رہا ہے۔ اب تک مختلف مقامات پر 500 سے زائد گھروں کی اسکریننگ کی جا چکی ہے۔ کئی گھروں میں ڈینگی لاروا پایا گیا۔ ان مقامات پر لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ چھتوں پر رکھے برتنوں، ٹوٹے ہوئے برتنوں ، ٹائروں وغیرہ میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ بخار کی صورت میں یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ علاج کے لیے قریبی صحت مرکز یا ڈسٹرکٹ اسپتال جائیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS