دہلی کے تشدد زدہ جہانگیر پوری میں بلڈوزر چلانے پر سپریم کورٹ کا اسٹے

0

جمعیة علماءہند کی جانب سے دائر عرضی پرسماعت آج
نئی دہلی (پی ٹی آئی) : سپریم کورٹ نے شمال مغربی دہلی کے فساد زدہ جہانگیر پوری علاقے میں شروع کی جا رہی انسداد تجاوزات مہم پر بدھ کو روک لگا دی۔ چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس کرشن مراری اور ہیما کوہلی کی بنچ نے جمعیة علماءہند کے دونوں گروپوں کے سینئر وکلاءدشینت دوے اور کپل سبل کے ذریعہ پیش کردہ پٹیشن پرانسداد تجاوزات مہم پراسٹے آرڈر دیا۔شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن (این ڈی ایم سی) کی تجاوزات مخالف مہم کے تحت جہانگیر پوری میں بدھ کو بلڈوزروں نے کئی ڈھانچوں کو منہدم کردیا، لیکن سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کچھ ہی گھنٹوں کے اندر اس مہم کو روک دیا گیا۔ عدالت کے ذریعہ حکام کو اسے روکنے کی ہدایت دیئے جانے کے بعد بھی تجاوزات مخالف مہم کچھ وقت کیلئے جاری رہی۔ این ڈی ایم سی کے ایک عہدیدار نے شناخت نہ بتانے کی شرط پر کہاکہ عدالت عظمیٰ سے تحریری حکم نہ ملنے کے سبب یہ مہم جاری رہی۔ عہدیدار نے کہاکہ حکم ملتے ہی اسے روک دیا گیا۔ عدالت نے رجسٹری کے جنرل سکریٹری کو ہدایت دی کہ وہ تشدد زدہ جہانگیرپوری میں انہدامی کارروائی روکنے کے حکم سے این ڈی ایم سی کے میئر اور دہلی پولیس کمشنر کو فوراً آگاہ کرائیں۔ چیف جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بنچ نے بدھ کی صبح جہانگیر پوری میں تجاوزات مخالف مہم روکنے کا حکم دیا تھا۔ بنچ نے فساد کے ملزمان کے خلاف مبینہ طور پر طے شدہ بلدیاتی اداروں کی کارروائی کو چیلنج دینے والی پٹیشن بھی سماعت کیلئے قبول کرلی تھی۔ عدالت عظمیٰ کی ہدایات کے باوجود جہانگیر پوری کے سی بلاک میں ایک مسجد کے پاس بلڈوزر سے ڈھانچوں کو توڑتے دیکھا گیا۔ این ڈی ایم سی کی یہ مہم تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی۔ حالانکہ این ڈی ایم سی کے میئر راجہ اقبال سنگھ نے کہاکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مدنظر مہم روک دی گئی ہے۔راجہ اقبال سنگھ نے کہاکہ ’ہم سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کریں گے، ہم نے مہم روک دی ہے۔ وہاں کی نگر پالیکا اب صرف علاقہ میں سڑکوں پر پڑا کوڑا اور دیگر سامان اٹھا رہی ہے‘۔ دریں اثنا دہلی کے تشدد زدہ جہانگیر پوری علاقے میں بدھ کو مہم سے پہلے بڑی تعداد میں پولیس اور نیم فوجی دستوں کے جوانوں کو تعینات کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS