پارلیمانی اقدارکو شرمسار کرنے پر سخت کارروائی کا مطالبہ

0
Image:The Hindu

نئی دہلی :(یو این آئی) حکومت نے جمعرات کو ایوان بالا راجیہ سبھا کے چیئرمین سے مانسون سیشن کے دوران پارلیمانی وقار اور اقدار کو شرمسار کرنے پر اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
8حکومتی وزراء نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اپوزیشن پارٹی کے ارکان کارروائی کے خوف سے مارشلز سے جھگڑوں اور ہاتھا پائی کے جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں اور ملک کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پہلے دن سے ہی پارلیمنٹ کی کارروائی نہیں چلنے دینا چاہتی تھی،خاص طور پر ایوان بالا راجیہ سبھا میں،وہ کافی جارحانہ تھے اور انہوں نے اس دوران چیئر پر بے بنیاد الزامات لگائے۔ وزراء نے چیئرمین پر زور دیا ہے کہ وہ ایوان میں 4 اگست 9اگست اور 11 اگست کے واقعات کی خصوصی کمیٹی سے انکوائری کرائے اور قصوروار ارکان کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔پریس کانفرنس میں ایوان بالا راجیہ سبھا میں قائد ایوان اور وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل،ایوان کے نائب قائد اور اقلیتی امور کے وزیرمختارعباس نقوی،پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی،وزیراطلاعات و نشریات انوراگ سنگھ ٹھاکر، وزیرمحنت بھوپندر یادو،وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان اور پارلیمانی امور کے وزیرمملکت وی مرلی دھرن اور ارجن رام میگھوال موجود تھے۔

گوئل نے کہا کہ اس سیشن کے دوران نہ صرف نئے مرکزی وزراء کے تعارف کرانے سے روکا گیا بلکہ وزیر کے ہاتھ سے دستاویزات چھین لیے گئے،ایک چیمبر کا شیشہ توڑا گیا جس میں ایک خاتون مارشل زخمی ہوگئیں۔ اپوزیشن کے ارکان میز پر چڑھ گئے اور سیٹ پر رول بکس پھینکنے جیسا عمل بھی ہوا جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے ارکان نے ایوان کے وقار پر سوالیہ نشان کھڑا کیا اور خاتون مارشل سے بدتمیزی بھی کی۔
گوئل نے الزام لگایا کہ اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان سیاسی مجبوری کی وجہ سے دیگر پسماندہ طبقات سے متعلق بل پر بحث کی اور اسے پاس کرایا۔
اس سے قبل جوشی نے کہا کہ اپوزیشن کا واحد ایجنڈا انتشار پھیلانا تھا۔ اپوزیشن پہلے دن سے ہی جارحانہ تھی اور اس کا ارادہ ایوان کو چلنے نہیں دینا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نئے وزراء کا تعارف بھی نہیں کرانے دیاگیا۔ بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں تین ایشوز پر مختصر مدتی بحث کرنے پر اتفاق کیا گیا،لیکن کانگریس نے ان ایشوز پر بھی بحث نہیں ہونے دی اور پیگاسس جاسوسی کیس پر ہنگامہ کرتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ اس سیشن کے دوران ایک چیمبر کا شیشہ موبائل سے توڑا گیا جس میں ایک خاتون مارشل زخمی ہوئیں، اس نے اس بارے میں شکایت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ ایوان عوامی فلاح و بہبود کے مسائل پر جامع بحث کے لیے ہے۔ کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی کے حکومت پر جمہوریت کے قتل کے الزام کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اپنے رویے پر ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS