دہلی یونیورسٹی:12کالجوں میں بودھ اسٹڈی شعبہ کھولنے کی مانگ

0
image:techaide

نئی دہلی (ایس این بی) : دہلی یونیورسٹی سے الحاق شدہ اور دہلی سرکار سے 100فیصد مالی امداد یافتہ کالجوں میں بودھ اسٹڈی شعبہ کھولے جانے کی مانگ کی جارہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کی ٹیچرز تنظیم دہلی ٹیچرس ایسوسی ایشن (ڈی ٹی اے) نے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال اور نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو مکتوب لکھ کر مانگ کی ہے کہ دہلی سرکار سے الحاق شدہ مالی امداد یافتہ کالجوں میں بودھ اسٹڈی شعبہ اور ڈاکٹر امبیڈکر اسٹڈی سینٹر کھولاجائے۔ ڈی ٹی اے نے کہا ہے کہ کالجوں میں اس شعبہ کے کھلنے سے طلبا اور اساتذہ کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوںگے نیز بودھ اسٹڈی سبجیکٹ ملک وبیرون ملک میں ہندوستان کی نمائندگی کرے گا جس سے ہندوستان کے ساتھ دیگر ممالک کے تعلیمی رشتے بھی مضبوط اور خوشگوار ہوںگے۔ تنظیم سے وابستہ ذمہ داروں کا کہنا ہے دہلی سرکار نے بھیم اسکیم کے علاوہ سرکار کے اسکولوں میں امبیڈکر کے افکار کو پڑھانے کے ساتھ آزادی کے ہیروز کو کورس میں شامل کیا ہے۔
ڈی ٹی اے کے صدر پروفیسر ہنس راج نے بتایا ہے کہ دہلی یونیورسٹی میں بودھ اسٹڈی شعبہ کا قیام 1957 میں ہوا تھا اور یہاں کا بودھ اسٹڈی شعبہ ملک کی معروف یونیورسٹیز میں سے ایک مانا جاتا ہے، ساتھ ہی اسے یوجی سی کے ذریعہ سینٹر فار ایڈوانس اسٹڈیز کی منظوری حاصل ہے۔ اس شعبہ کے قیام سے لے کر اب تک محض ایک ہی کالج میں اس سبجیکٹ کی پڑھائی ہوتی ہے۔ انہوںنے بتایا کہ ڈی یو کے شعبوں میں پوسٹ گریجویٹ کی سطح پر سبھی سبجیکٹ کی پڑھائی ہوتی ہے۔ جو سبجیکٹ پوسٹ گریجویٹ کی سطح پر پڑھائے جاتے ہیں، انہی سبجیکٹ کو کالج کی سطح پر پڑھایا جاتا ہے لیکن بودھ اسٹڈی ڈی یو کے صرف ستیہ وتی کالج (ایویننگ) میں ہی ہوتی ہے جبکہ پوسٹ گریجویٹ کی سطح پر دنیا کے سب سے زیادہ ملکوں میں جیسے سری لنکا، تھائی لینڈ، جاپان، چین، ویتنام، لااوس، کمبوڈیا ودیگر ملکوں کے طلبا ہر سال دہلی یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویشن، ایم فل، پی ایچ ڈی، ڈگری، ڈپلومہ ودیگر کورسز کرنے کے لیے ڈی یو کے بودھ اسٹڈی شعبہ میں داخلہ لیتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS