عوامی نمائندوں کے سوالوں کا جواب نہ دینا ایم ایل اے کی توہین : راکھی برلا

0

نئی دہلی (ایس این بی) : دہلی اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر راکھی برلا نے کہا ہے کہ محکمہ سروس نے اسمبلی میں ایم ایل اے کے پوچھے گئے سوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اسمبلی میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں محکمہ سروس نے کہا ہے کہ وہ ان سوالوں کا جواب نہیں دے گا۔ منگل کو اسپیکر کی کرسی پر فائز راکھی برلا نے کہا کہ یہ منتخب عوامی نمائندوں کی توہین ہے۔انہوں نے ضوابط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت کوئی بھی شخص سادہ درخواست دے کر معلومات حاصل کر سکتا ہے۔ سروس ڈپارٹمنٹ کے اس کام کو سنگین معاملہ بتاتے ہوئے ممبر اسمبلی راجیش گپتا، سومناتھ بھارتی اور اتاشی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی 48 گھنٹے میں اپنی رپورٹ اسمبلی کو دے گی۔
ڈپٹی اسپیکر راکھی برلا نے کہا کہ سال 2015 سے پہلے محکمہ سروس کی جانب سے دیے گئے سوالات کے جوابات کی بھی چھان بین کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کے حکم کی آڑ میں دہلی اسمبلی محکمہ سروس سے ممبران اسمبلی کی طرف سے پوچھے گئے تقرری، خالی اسامیاں جیسے سوالات کا جواب دینے سے انکار کر رہی ہے۔ ایم ایل اے کی جانب سے سروس ڈپارٹمنٹ سے سوالات پوچھے گئے کہ دہلی سرکار میں گریڈ 4 کے کتنے عہدے خالی ہیں، کتنے افسران کو ایس ڈی ایم کا چارج دیا گیا، ہر محکمے میں منظور شدہ عہدوں کی کتنی پوسٹیں خالی ہیں۔
دہلی سرکار کے ان تمام سوالوں کے جواب میں محکمہ سروس اسمبلی کے سوال کا جواب نہیں دے سکتا۔ جب بھی کوئی ممبر اسمبلی ایسا سوال پوچھتا ہے تو محکمہ سروس اسے تحریری طور پر دیتا ہے کہ ’مجھے یہ بتانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ21مئی 2015 کو ایم ایچ اے کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے تحت سروس کا معاملہ ایک محفوظ موضوع ہے۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر یہ محکمہ ودھان سبھا کے سوال کا جواب نہیں دے سکتا
ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ عام طور پر معلومات کے حق کے تحت درخواست دے کر جو معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں، مرکزی سرکار اس اسمبلی کو یہ معلومات کیوں نہیں دے سکتی۔ انہوں نے دلیل دی ہے کہ سروس ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کے ٹرانسفر، پوسٹنگ، تقرری وغیرہ کا معاملہ آئین کے تحت دہلی کی منتخب سرکار کے تحت آتا ہے۔ محکمہ سروس دیگر محکموں کی طرح اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہے۔ یہ منتخب ایم ایل اے اور اسمبلی کی توہین ہے۔ڈپٹی اسپیکرراکھی برلا نے کہا کہ محکمہ سروس کا یہ ریمارک آئین کے خلاف ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS