یکم نومبر سے کھلیں گے اسکول لیکن بچوں کو اسکول آنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا:سسودیا

0
image:thestatesman.com

نئی دہلی (اظہارالحسن/ایس این بی ) : دہلی سرکار نے یکم نومبر سے راجدھانی کے سبھی اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔سرکار اس تعلق سے جلد ہی گائڈ لائن جاری کرے گی۔دہلی میں اسکول کھولنے کے فیصلہ پردہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے ) کی میٹنگ میں مہر لگائی گئی۔واضح رہے کہ پہلے مرحلے میں نویں سے بارہویں جماعت تک اسکول کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اب نرسری سے ہشتم تک کے اسکول بھی کھل سکیں گے۔ نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا


نے پریس کانفرنس کے ذریعہ یہ جانکاری دی۔نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیانے کہا کہ کوئی بھی اسکول بچوں کو والدین کی منظوری کے بغیر اسکول آنے پر مجبور نہیں کرے گا، آف لائن کے ساتھ ساتھ آن لائن کلاسز بھی بلینڈڈ موڈ میں جاری رہیں گی۔ یعنی اسکول کھلنے کے بعد بھی سرکار آن لائن پڑھائی جاری رکھے گی۔ 50فیصدگنجائش کے ساتھ کورونا گائڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے اسکول کھولے جائیںگے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اسکولوں کی بندش کی وجہ سے ڈیڑھ سال سے زائد عرصے سے بچوں کی تعلیم کو کافی نقصان پہنچا ہے، جس کی بھر پائی بہت مشکل ہے۔ ساتھ ہی اب دہلی میں کورونا کے معاملات بھی قابو میں ہیں، اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ یکم نومبر سے دہلی میں نرسری سے آٹھویں تک کے اسکول سماجی دوری اور کورونا سے متعلق تمام پروٹوکول کے ساتھ کھولے جائیں گے۔ منیش سسودیا نے کہا کہ بچوں کو اسکولوں میں بلانے سے پہلے ان کے والدین کی منظوری لی جائے گی ۔ بچوں کو والدین کی منظوری کے بغیر اسکول جانے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ نیز تمام تعلیمی سرگرمیاں آف لائن کے ساتھ ساتھ آن لائن کے ساتھ چلتی رہیں گی۔50فیصد صلاحیت کے ساتھ بچوں کو اسکولوں میں بلایا جائے گا۔ جلد ہی سرکار کی جانب سے ان اسکولوں کو کھولنے سے متعلق ایس او پی جاری کیا جائے گا۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تمام اسکولوں کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ان کے تمام تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو مکمل طور پر ٹیکے لگائے جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی کے اسکولوں میں تقریباً 98 فیصد اساتذہ ایسے ہیں کہ انہیں ویکسین کی کم از کم ایک ڈوز لگ چکی ہے۔منیش سسودیا نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے افسر والدین کے ساتھ بات چیت کریں گے ۔سرکار جلد ہی تفصیلی گائڈ لائن جاری کرے گی ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS