دہلی کی منتخب سرکار کے اختیارات کم کرنے والے بی جے پی کے بل کی شدید الفاظ میں مذمت
نئی دہلی (محمدغفران آفریدی/ایس این بی):دہلی کی منتخب سرکار کے اختیارات کم کرنے اور لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات کو بڑھانے کے سلسلے میں پارلیمنٹ میں پیش بی جے پی کی مرکزی سرکار کے بل کے خلاف راجدھانی کے جنتر منتر پر دہلی پردیش کا نگریس کمیٹی کے عہدیداران وکارکنان نے زبردست احتجاج کیا ۔ واضح رہے کہ دہلی کے مختلف علاقوں میں اسی بل کے خلاف برسراقتدار عام آدمی پارٹی کے کارکنان نے بھی زبردست مظاہرہ کیا اور اسے واپس لینے کے لیے مرکزی سرکار کے خلاف نعرے لگائے۔
تفصیلات کے مطابق ریاستی کانگریس کے صدر چودھری انل کمار کی قیادت میں آج پردیش کانگریس کے کارکنان نے زبردست احتجاج کیا۔ اس موقع پر کئی سینئر لیڈران کے ساتھ ساتھ یوتھ کانگریس کے عہدیداران اور کارکنان موجود تھے۔ اس موقع پر چودھری انل کمار نے الزام لگا یا کہ جی این سی ٹی ڈی بل کو نافذ کرکے مرکزی حکومت ایل جی کی مدد سے دہلی میں اپنا راج چلانا چاہتی ہے، لہٰذا مرکز اس ایکٹ کو تبدیل کرکے دہلی میں منتخب حکومت کو ایل جی کی درباری بنانا چاہتی ہے۔ فیصلے لینے اورکرنے والی سرکار کو درخواست گزار بنادینا چاہتی ہے جو جمہوریت کے لئے مہلک ہے ۔

Image:PTI

دہلی پردیش خواتین کا نگریس کمیٹی کے سیل کی کنوینرامریتا دھون نے کہا کہ مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت دہلی حکومت کے اختیارات کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، راجدھانی میں عوام کی منتخب حکومت ہے، لیکن مرکزی سرکاراپنی طاقتوں کو غلط طریقے سے استعمال کرکے دہلی کے عوام کے حقوق چھیننا چاہتی ہے،اگر یہ بل منظور ہوجاتا ہے، تو دہلی حکومت کے تمام حقوق لیفٹیننٹ گورنر کو ملیں گے،جس کے بعد دہلی کی حکومت برائے نام حکومت بن جائے گی۔ سینئر لیڈر الکا لامبا نے کہا کہ یہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کا مخلوط کھیل ہے،جب یہ بل کابینہ میں پیش کیا گیا تھا تو عام آدمی پارٹی نے اس کی مخالفت کیوں نہیں کی تھی۔ اس موقع پر سابق ایم ایل اے چودھری متین احمد ،اقلیتی شعبہ کا نگریس کے سربراہ علی مہدی ،چاندنی چوک ضلع کا نگریس کمیٹی کے صدر محمد عثمان قریشی ، محمد نوشاد بابو سمیت دیگرکا نگریسی کارکنان موجود رہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS