ڈی سی ڈبلیو نے بچہ جنسی استحصال کے معاملہ میں دہلی پولیس وٹوئٹر کو سمن

0

ئی دہلی (ایس این بی) : دہلی کمیشن برائے خواتین (ڈی سی ڈبلیو) نے بچہ جنسی استحصال سے متعلق اکاؤنٹس کے معاملہ میں تسلی بخش جواب نہ ملنے پر دہلی پولیس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹوئٹر’ کوDelhi Police Blocks 23 دوبارہ سمن جاری کیا ہے اور 30ستمبر کو دوبارہ کمیشن کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے آج کہا کہ ٹوئٹر ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے، جہاں عام آدمی سے لے کر ملک کے خاص تک کے اکاؤنٹس ہیں۔ ایسے پلیٹ فارم پر چائلڈ پورنوگرافی اور ریپ کی ویڈیوز کھلے عام فروخت ہو رہی ہیں، یہ انتہائی افسوسناک اور پریشان کن ہے کہ دہلی پولیس نے اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا اور نہ ہی متاثرین تک رسائی حاصل کر پائی ہے۔ اس کے علاوہ ٹویٹر کو اپنے عمل کو بہتر بنانا چاہیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اس طرح کی قابل اعتراض ویڈیوز ٹویٹر پلیٹ فارم پر مزید اپ لوڈ نہ ہوں اور ایسی غیرقانونی ویڈیوز کو ہٹا دیا جائے۔ ٹوئٹر کو ملک کے عوام کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے اور اسے اپنے پلیٹ فارم پر غیر قانونی کام نہیں ہونے دینا چاہیے۔
دہلی کمیشن برائے خواتین نے 20 ستمبر کو دہلی پولیس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹوئٹر‘ کو چائلڈ پورنوگرافی سے متعلق کئی ٹویٹس اور ٹوئٹر پر ان سے متعلق اکاؤنٹس پر سمن جاری کیا تھا۔ یہ ٹویٹس کھلے عام بچوں کے ساتھ جنسی عمل کی ویڈیوز اور تصاویر دکھا رہی تھیں۔ سمن کے جواب میں ٹوئٹر انڈیا پالیسی کے سربراہ سمیرن گپتا اور تعمیل افسر ونے پرکاش 26 ستمبر کو کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کی جانب سے جن اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی تھی وہ تمام اکاؤنٹس کو غیر فعال کر دیا گیا ہے، تاہم اس نے آدھا ادھورا جواب دیا۔ کمیشن کی جانب سے تفصیلی جواب دینے کے لیے وقت مانگا گیا۔ کمیشن نے ٹویٹر کو تفصیلی جواب دینے کے لیے 30 ستمبر تک کا وقت دیا ہے۔اس کے علاوہ دہلی پولیس کے سینئر افسران بھی کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ اس معاملے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 67/67A/67B کے تحت 20 ستمبر 2022 کو ہی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ٹوئٹر کی جانب سے کوئی ردعمل نہ آنے کی وجہ سے وہ اب تک کوئی گرفتاری نہیں کر سکے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS