نئی دہلی (ایس این بی) ہائی کورٹ نے دہلی حکومت سے کہا کہ وہ دارالحکومت دہلی کے مذہبی مقامات کو کورونا قوانین پر عمل کرتے ہوئے عقیدت مندوں کے لیے کھولنے پر غور کرے۔ چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ کی بنچ نے حکومت سے کہا کہ وہ اس حوالے سے دائر کی گئی نمائندگی پر رپورٹ کے طور پر فیصلہ لینے کی درخواست کو لے اور قابل اطلاق قانون ، قواعد ، ضابطے اور حکومتی پالیسی کے مطابق فیصلہ کرے۔ درخواست گزار نے کہا ہے کہ اس نے 25 جولائی کو حکومت کو درخواست دی تھی ، جس میں مذہبی مقامات کو کھولنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ، لیکن ابھی تک فیصلہ نہیں کیا گیا۔ اس لیے حکومت سے کہا جائے کہ وہ اس بارے میں جلد فیصلہ کرے۔ درخواست گزار نے کہا ہے کہ کورونا مریضوں کی شدید قلت کے پیش نظر حکومت نے عام لوگوں کے لیے مال ، جم اور اسپا سمیت کئی جگہیں کھول دی ہیں ، لیکن دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے 30 اگست کے تازہ حکم میں مذہبی مقامات عقیدتمندوں کے لیے نہیںکھولا گیا ہے۔ لہٰذا مذہبی مقامات کو عقیدت مندوں کے لیے کھولنے کی ہدایات دی جائیں۔ اس نے 40 دن پہلے اس کے بارے میں ایک رپورٹ دی تھی۔ اس پر بنچ نے کہا کہ حکومت کو اس معاملے پر فیصلہ کرنا چاہیے۔ایک دیگرتنظیم نے اپنے وکیل رابن راجو کے ذریعہ ایک درخواست دائر کی ہے جس میں مذہبی مقامات کو عقیدت مندوں کے لیے کھولنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ آن لائن عبادت کرنے سے دلی سکون نہیں ملتا جو جسمانی طور پر جا کر اور درشن کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔ عقیدت مندوں پر جاری پابندیوں کے ساتھ یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکام مذہبی مقامات کو صرف عبادت گاہ سمجھتے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مذہبی مقامات پر عقیدت مندوں کی آمد پر پابندیاں عائد کرنا غیر قانونی اور من مانی ہے۔ نیز یہ آئین ہند کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS