کارپوریشنوں کی انکروچمنٹ کے خلاف مہم جاری
نئی دہلی (ایس این بی) : انکروچمنٹ کے خلاف مہم کو انجام دینے کے لیے جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے انہدامی دستہ نے منگل کونیو فرینڈس کالونی، وسنت کنج اوررگھویر نگر میں بلڈوزر چلاکر غیر قانونی عارضی تعمیرات کو ہٹا دیا۔ پیر کو ایس ڈی ایم سی کا دستہ بھاری پولیس کے ساتھ شاہین باغ پہنچا تھا، مگر مقامی لوگوں اور سیاست دانوں کے احتجاج کے بعد وہ کوئی کارروائی کیے بغیر واپس لوٹ گیا۔ایس ڈی ایم سی کی جانب سے انکروچمنٹ کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے نیو فرینڈس کالونی، وسنت کنج، رگھویر نگر میں سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر قائم غیر قانونی تجاوزات کو ہٹایا گیا۔ کارروائی کے دوران، عارضی تعمیرات، غیر قانونی ہورڈنگز کو ہٹا دیا گیا اور سڑک پر غیر قانونی طور پر کھڑی گاڑیوں اور اشیا کو ضبط کر لیا گیا۔ سینٹرل ل زون کے تحت نیو فرینڈس کالونی علاقہ میں کارپوریشن کی ٹیم نے پولیس کی موجودگی میں انکروچمنٹ کے خلاف مہم چلائی اور سرکاری اراضی پر تعمیر شدہ عارضی تعمیرات اور فٹ پاتھ اور غیر قانونی باؤنڈری والز کو ہٹا دیا۔ کارروائی کے دوران تقریباً 2 کلومیٹر تک سڑک کو انکروچمنٹ سے پاک کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ 12 شیڈز ہٹا دیے گئے اور گھروں کے سامنے لگی باڑ ہٹا دی گئی۔
سائوتھ زون کے تحت وسنت کنج علاقہ کے ڈی ون، ڈی ٹو مارکیٹ، چرچ روڈ، مسعود پور روڈ اور ملحقہ علاقوں سے ناجائز تجاوزات ہٹا دی گئیں۔ آپریشن کے دوران تقریباً 3ہزار میٹر کے علاقے کو کور کیا گیا۔قبضہ چھڑوا کر 49 اشیا ضبط کر لی گئیں۔ ویسٹ زون کے تحت رگھویر نگرمیں بھی انکروچمنٹ مہم چلائی گئی اور سرکاری اراضی سے غیر قانونی مستقل اور عارضی تعمیرات ہٹا دی گئیں۔ اس کارروائی کے تحت 1000 میٹر رقبہ کو تجاوزات سے پاک کیا گیا اور 11 اشیا اور ایک گاڑی ضبط کی گئی۔ ادھرشمالی دہلی میونسپل کارپوریشن نے منگل کو منگلولپوری علاقہ میں انکروچمنٹ کے خلاف مہم کا آغاز کیا۔ این ڈی ایم سی کے ایک اہلکار نے کہاکہ منگول پوری کے وائی بلاک میں سڑک اور فٹ پاتھ پر تقریباً 500 میٹر کے علاقہ سے غیر قانونی تعمیرات ہٹا دی گئی ہیں۔ غیر قانونی عارضی کھوکھے، اسٹریٹ وینڈرز اور گروسری فروشوں کی طرف سے بنائے گئے تھے، جنہیں باقاعدہ مہم کے حصہ کے طور پر ہٹا دیا گیا تھا۔ایس ڈی ایم سی سینٹرل زون کے چیئرمین راج پال سنگھ نے کہا کہ انکروچمنٹ کے خلاف ہماری کارروائی جاری رہے گی۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS