قطب مینارپر دعویٰ کی مداخلتی درخواست خارج

0

نئی دہلی، (ایس این بی) : قطب مینار پر دعویٰ کرنے والے کنور دھوج پرساد سنگھ کی مداخلت کی درخواست کو مسترد کر دیاہے، جس نے آگرہ سے جمنا اور گنگا
ندیوں کے درمیان میرٹھ، علی گڑھ، بلند شہر اور گڑگاو¿ں کے علاقوں پربھی اپنا دعویٰ کیا تھا۔ ساکیت کورٹ کے جج دنیش کمار نے ویڈیو کانفرنسنگ کے
ذریعے مختلف فریقین کی جانب سے پیش ہونے والی درخواست کو خارج کر دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ان کے سامنے زمین کی ملکیت کا معاملہ نہیں ہے، لیکن
میموریل کمپلیکس کے اندر عبادت دوبارہ شروع کرنے کی اپیل زیر التوا ہے۔ اس لیے مداخلت کی درخواست خارج کی جاتی ہے۔
جج نے میموریل کمپلیکس کے اندر عبادت دوبارہ شروع کرنے کےلئے مقدمے کی سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ سنگھ نے عدالت میں عرضی داخل کرتے
ہوئے کہا تھا کہ ان کی عمر 78 سال ہے اور وہ 60-70 سال سے زمین کےلئے لڑ رہے ہیں۔ مجھے اب بھی ایک خودمختار بادشاہ ہونے کا حق ہے۔ اب
خودمختاری ہندوستانی تسلط پر غالب آنی ہے، لیکن میرے معاملے میں اسے منتقل نہیں کیا گیا۔ درخواست گزار نے اپنے آپ کو 16 ویں صدی سے آگرہ کے متحدہ
صوبوں کا حکمراں قرار دیا ہے اور اس کے بعد سے اس نے خود کو اس جائیداد کا جائز مالک قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1947میں میری عمر3 سال تھی۔
1947 میں حکومت کے قیام کے بعد اس نے میرے اختیار کا خیال کیے بغیر اس علاقے پر قبضہ کر لیا۔
مداخلت کی درخواست دیوتاو¿ں بھگوان وشنو اور بھگوان رشبھ دیو کی جانب سے دائر کی گئی ایک مقدمے میں ایڈووکیٹ ہری شنکر جین اور رنجنا اگنی ہوتری
کے ذریعے دائر کی گئی تھی، جس میں قطب کمپلیکس کے اندر دیوتاو¿ں کی بحالی اور دیوتاو¿ں کی پوجا اور درشن کا حق مانگنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS