وزیراعلیٰ اروند کجریوال کی رہائش گاہ پر مظاہرین کا حملہ

0

کشمیری پنڈتوں پر تبصرہ کی مخالفت میں بھارتیہ جنتایوا مورچہ کے کارکنوں کا زبردست مظاہرہq بیریئر اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی توڑے
نئی دہلی (ایجنسیاں) : دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال کے گھر کے پاس مظاہرہ کرنے والے لوگوں نے بدھ کو جم کر توڑ پھوڑ کی۔ بدھ کی صبح 11:30 بجے بھارتیہ جنتا یووا مورچہ (بی جے وائی ایم) کے تقریباً 150-200 مظاہرین کے ذریعہ وزیراعلیٰ کجریوال کے گھر آئی پی کالج کے پاس رنگ روڈ پر مظاہرہ شروع کیاگیاتھا۔ کجریوال نے کشمیری پنڈتوں پر تبصرہ کیاتھا۔ اس پر معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ مظاہرہ کیاگیا۔ دوپہر تقریباً ایک بجے کچھ مظاہرین دوبیریکیڈ س توڑ کر وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر پہنچ گئے، جہاں انہوں نے نعرے بازی اور ہنگامہ کیا۔ مظاہرین اپنے ساتھ بھگوا پینٹ کا ایک چھوٹا ڈبہ لے گئے تھے، جسے انہوںنے مین گیٹ پر پوت دیا۔اس وقت موقع پر موجود پولیس نے مظاہرہ کرنے والے کچھ کارکنوںکو پہلے ہی روک لیاتھا، لیکن اس کے باوجود تقریباً 15-20 کارکنان کجریوال کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے تھے۔ اس ہنگامہ کے درمیان ایک بوم بیریئر کے ساتھ ساتھ سی سی ٹی وی کیمرہ بھی ٹوٹ گیا۔ پولیس کی ٹیم نے انہیں فوراً موقع واردات سے ہٹایا اور تقریباً 70لوگوں کو حراست میں لے لیا۔ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں پولیس نے معاملہ درج کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ آئی پی سی کی دفعہ 186، 353، 188، 332 اور پبلک پراپرٹیز کے نقصان کی روک تھام ایکٹ کے تحت سول لائنس تھانے میں معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی گئی ہے۔ پولیس کے ڈپٹی کمشنر ساگر سنگھ کلسی کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں جانچ کی جارہی ہے اور ملزمان کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں بھیج دی گئی ہیں۔
عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کی رہائش گاہ پر حملے کی سخت مذمت کی۔ بی جے پی کی مذموم حرکتوں کا پردہ فاش کرتے ہوئے آپ کے سینئر لیڈر منیش سسودیا نے کہا کہ آج بی جے پی کے غنڈے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کے گھر پہنچے اور سی سی ٹی وی کیمرہ اور سیکورٹی میں نصب بیریئر توڑ ڈالے۔ یہاں سیکورٹی میں مصروف دہلی پولیس خاموش تماشائی بن کر یہ سب دیکھتی رہی۔ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کی مقبولیت سے خوفزدہ بی جے پی انہیں انتخابات میں ہرانے سے قاصر ہے، اس لیے وہ سازش کرکے انہیں مارنا چاہتی ہے۔ پنجاب میں بی جے پی صفر ہو گئی ہے۔ اسی لیے اروند کجریوال جی کو مارنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بی جے پی کے غنڈوں نے پولیس کے کہنے پر جان لیوا حملہ کیا اور وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے سی سی ٹی وی کیمرے توڑ ڈالے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بی جے پی اروند کجریوال جی کو چھونے کی کوشش بھی نہ کرے، ورنہ ملک اسے برداشت نہیں کرے گا۔ آپ کے سینئر لیڈر منیش سسودیا نے کہا کہ بی جے پی کے غنڈے وزیراعلیٰ اروند کجریوال جی کے گھر میں توڑ پھوڑ کرتے رہے، لیکن پولیس انہیں ہٹانے کے بجائے تماشہ دیکھتی رہی۔ یہ بڑا سوال ہے کہ اتنی سیکورٹی کے باوجود بی جے پی کے غنڈے وزیر اعلیٰ کے دروازے تک کیسے پہنچ گئے اور ہنگامہ کیا۔ بی جے پی الیکشن جیتنے میں کامیاب نہ ہوسکی تو اروند کجریوال پر حملہ کرنا شروع کردیا ۔ اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان سمیت عام آدمی پارٹی کے کئی سینئر رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کی رہائش گاہ پر حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے کہاکہ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست سے بی جے پی کا غصہ صاف نظر آرہا ہے۔ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کے گھر پر پولیس کی موجودگی میں حملہ بزدلانہ فعل ہے۔ اب یہ واضح ہے کہ بی جے پی صرف آپ اور اروند کجریوال سے ڈرتی ہے۔عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے ممبر راگھو چڈھا نے کہاکہ عزت مآب وزیر اعلیٰ اروند کجریوال جی کی رہائش گاہ پر بی جے پی کے غنڈوں کا حملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ پولیس کی موجودگی میں ان غنڈوں نے رکاوٹیں توڑ دیں، سی سی ٹی وی کیمرے توڑ دیے، پنجاب کی شکست کے غصے میں بی جے پی والوں نے ایسی گھٹیا سیاست کی۔ عام آدمی پارٹی کے چیف ترجمان سوربھ بھاردواج نے کہاکہ بی جے پی نے پنجاب میں بڑے لیڈروں کو میدان میں اتارا، لیکن اسے کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اروند کجریوال کو تاریخی اکثریت ملی۔ اب وہ کجریوال جی کو اپنے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ دہلی پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، دن دہاڑے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر حملہ ہو رہا ہے۔ اسی وقت عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور ایم ایل اے آتشی نے ٹویٹ کیا اور کہاکہ حیران کن! دہلی پولیس کیا کر رہی تھی، جب بی جے پی کارکنان اور لیڈر سی ایم اروند کجریوال کی رہائش گاہ پر ہنگامہ کر رہے تھے؟ کیا انہیں امت شاہ جی کے دفتر سے بی جے پی کے غنڈوں کی حمایت کا حکم ملا تھا؟کیا ان پر حملہ ہو رہا ہے؟ آج اروند کجریوال جی ملک میں بی جے پی کے متبادل کے طور پر ابھر رہے ہیں، تو کیا امت شاہ چاہتے ہیں کہ ان کا قتل کیا جائے۔؟

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS