بلٹ ٹرین پروجیکٹ پر کورونا کی مار، وقت پرتکمیل مشکل

0

نئی دہلی ( پی ٹی آئی )
کورونا بحران کی وجہ سے ، مودی حکومت کے مہتووکانکشی ممبئی – احمد آباد بلٹ ٹرین پروجیکٹ کو بریک لگ گیا۔ پروجیکٹ سے وابستہ عہدیداروں نے کہا کہ مہاراشٹرکے پال گھر اور گجرات کے نوساری جیسے علاقوں میں ابھی بھی اراضی ایکوائرکرنے کے کچھ ایشوز ہیں۔حکام نے بتایا کہ گزشتہ سال کمپنی نے9  ٹینڈر منگایا تھا، لیکن انہیں کورونا وائرس وبا کی وجہ سے نہیں کھولا جاسکا۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر 2023 تک اس پروجیکٹ کی تکمیل میں شبہ ہے۔ واضح رہے کہ اس پروجیکٹ کا کام دسمبر 2023 میں مکمل کرنے کی تجویز ہے۔ نیشنل ہائی اسپیڈ ریل کارپوریشن نے پہلے ہی اس منصوبے کیلئے 63 فیصد زمین حاصل کرلی ہے، جس میں گجرات میں تقریباً 77 فیصد ، دادرنگر حویلی میں 80 فیصد اور مہاراشٹر میں 22 فیصد اراضی شامل ہیں۔
پروجیکٹ میں کوریڈور کے 21 کلومیٹر زیرزمین سیکشن(جس میں 7 کلومیٹر زیر آب حصہ بھی شامل ہے) جاپان کی طرف سے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی گئی۔ اس کے علاوہ پروجیکٹ کے 11 ٹینڈرز جاپانی کمپنیوں کو لینا تھا ، مجوزہ قیمتیں تخمینے سے کئی گنا زیادہ تھیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملک کے پہلے بلٹ ٹرین منصوبے پر ممبئی اور احمد آباد کے درمیان کام جاری ہے۔ اس کوریڈور پر بلٹ ٹرین کی رفتار 350 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کی توقع ہے۔ اس کا مطلب ہے احمدآباد سے ممبئی صرف 2 گھنٹوں میں پہنچا جاسکتا ہے۔ ابھی یہ فاصلہ طے کرنے میں ہندوستانی ٹرینوں سے 7 گھنٹے اور جہاز سے ایک گھنٹہ لگتا ہے۔بلٹ ٹرین (احمد آباد سے ممبئی) کے پہلے پروجیکٹ پر خرچ لگ بھگ 1 لاکھ 10 ہزار کروڑ ہونے جا رہا ہے۔ تاہم اس منصوبے کیلئے ، جاپان نے ہندوستان کو 88 ہزار کروڑ روپے بطور قرض دینے کا وعدہ کیا تھا۔ جاپان نے یہ قرض0.1 فیصد کے معمولی سود پر 50 سال کیلئے دیا ہے۔ اس میں ایک آسانی یہ بھی ہے کہ قرض کی ادائیگی میں 15 سال کا گریس پیرییڈہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بلٹ ٹرین کیلئے قرض کی قسط بلٹ ٹرین کی لانچنگ کے 15 سال بعد شروع ہوگی۔ 2019 میں وزیر ریلوے پیوش گوئل نے راجیہ سبھا میں بتایا تھاکہ ممبئی- احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل منصوبے کیلئے جاپان سے 24 بلٹ ٹرینیں خریدی جائیں گی۔ وہیں میک ان انڈیا کو فروغ دینے کے مقصد سے خریدی جانے والی 24 بلٹ ٹرینوں میں سے 6 کو ہندوستان میں اسمبل کرنے کا منصوبہ ہے۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS