دہلی اور پنجاب میں منتخب حکومتوں کو گرانے کی سازش: بکرم جیت

0

چنڈی گڑھ(ایس این بی): عام آدمی پارٹی (اے اے پی) پنجاب نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر شدید حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ دہلی میں اے اے پی حکومت کو گرانے اور وہاں صدر راج نافذ کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ پارٹی نے کہا ہے کہ دہلی میں آپ کی حکومت بھاری اکثریت کے ساتھ منتخب ہوئی ہے۔ صدر راج غیر آئینی اور دہلی کے عوام کے مینڈیٹ کے خلاف ہوگا۔جمعہ کو پریس کانفرنس میں عام آدمی پارٹی کے رہنما اور ترجمان بکرم جیت پاسی نے کہا کہ آج ہندوستان میں جمہوریت کو سب سے بڑا خطرہ بی جے پی سے ہے۔ عوام کی منتخب حکومت کو گرانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ دہلی اور پنجاب میں صدر راج لگانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔

پاسی نے کہا کہ ہم نے یہ آزادی بہت قربانیوں کے بعد حاصل کی ہے اورہم ایک جمہوری ملک بن گئے۔ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے ہر ایک کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ایک آئین لکھا۔ حکومت کے کام کاج اور اس کے اختیارات واضح طور پر بیان کیے گئے ہیں۔ ہمارے ملک کے لوگ اپنی حکومتوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ منتخب ایم ایل اے کو اپنا وزیر اعلیٰ منتخب کرنے کا حق ہے۔ وزیر اعلیٰ اپنی کونسل اور حکومت کا انتخاب کرتے ہیں اور عوام کے ذریعہ منتخب وزیر اعلیٰ عوام کی خدمت کرتا ہے، لیکن بدقسمتی سے مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہندوستان میں غیر بی جے پی منتخب حکومتوں کو مسلسل ہراساں کر رہی ہے۔ دہلی ہو یا پنجاب، وہ آپ کی منتخب حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہے ہیں اور صدر راج نافذ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام نے دہلی حکومت کو 5 سال کے لیے منتخب کیا ہے۔ یہ دہلی کے عوام کا اعلیٰ اکثریتی مینڈیٹ تھا، لیکن بی جے پی ہماری جمہوریت کو قتل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔ وہ ایسی حکومت کو ہٹانا چاہتے ہیں جو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہی ہو اور عام لوگوں کو سہولیات فراہم کر رہی ہو۔ اسی طرح پنجاب میں بھی اے اے پی حکومت کو بی جے پی گورنر کے ذریعہ مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے اور دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ 25 اگست 2023 کو گورنر نے ایک خط میں صدر راج نافذ کرنے کی کھلی دھمکی دی تھی، محض اس لیے کہ مان حکومت پنجاب اور اس کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے فیصلے کر رہی تھی۔

عام آدمی پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے اروند کجریوال اور دہلی کی آپ حکومت کو روکنے کی بار بار کوشش کی، لیکن جب وہ ہمیں ڈرانے میں ناکام رہے تو انہوں نے یہ جھوٹا مقدمہ درج کرادیا۔ ہمارے قومی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔ ہمارے رابطہ کار اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کو گرفتار کر لیا گیا۔ اروند کجریوال کو جیل میں ڈالنے کے بعد وہ مسلسل ہمارے لیڈروں کو ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہیں خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے ان کے آپریشن لوٹس کو بھی بے نقاب کیا ہے، لیکن آج پھر انکشاف ہوا کہ وہ دہلی میں صدر راج لگانے کی سازش کر رہے ہیں۔ سرکاری آسامیاں پر نہیں کی جا رہی ہیں۔ وہاں کے لیفٹیننٹ گورنر دہلی حکومت کے خلاف مسلسل کام کر رہے ہیں۔ دہلی میں عہدیدار سرکاری میٹنگوں میں شرکت نہیں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہمارے ملک، اس کے تنوع، ہمارے آئین اور ہماری جمہوریت کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ اس ملک کو متحد رکھنے اور اسے ترقی، امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی طرف لے جانے کے لیے جمہوریت سب سے بڑی طاقت ہے لیکن بی جے پی ایسا نہیں چاہتی۔ آج بی جے پی کی مرکزی حکومت جمہوریت کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکی ہے۔ وہ سی بی آئی اور ای ڈی جیسی مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر کے اپنے سیاسی انتقام کو طے کر رہے ہیں، اپوزیشن لیڈروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور انتخابات کے وقت اروند کجریوال جیسے لیڈر کو روک رہے ہیں۔ پاسی نے کہا کہ یہ اروندکجریوال کی دہلی حکومت تھی جس نے صحت اور تعلیم کے میدان میں انقلابی کام شروع کیا۔ محلہ کلینک اور اسکول آف ایمننس بنایا۔ جو عام اور غریب لوگوں کی سہولت کے لیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں ہی نہیں، وہ حکومت گرانے اور پنجاب میں بھی صدر راج لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر وہ دہلی میں کامیاب ہوتے ہیں تو وہ پنجاب میں اور پھر غیر بی جے پی حکومتوں کے ساتھ دوسری ریاستوں میں ایسا کریں گے۔ لہٰذا یہ عام انتخابات بی جے پی اور اس کے آمرانہ نظریات کو شکست دینے اور ہماری جمہوریت اور آئین کو بچانے کا بہترین وقت ہے۔انہوں نے پنجاب کے عوام سے سوال کیا کہ کیا وہ ایسی سازشوں کو کامیاب ہونے دیں گے؟ کیا ہم کسی کو آزادی، جمہوریت اور آئین کی توہین اور تباہی کی اجازت دیں گے جس کے لیے ہم نے اتنی قربانیاں دی ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: مرکزی حکومت دہلی میں صدر راج نافذ کرنے کی سازش کر رہی ہے: آتشی

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام آمریت کو کبھی برداشت نہیں کریں گے۔ ہم آخری سانس تک اس کے خلاف لڑیں گے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ جمہوریت کو بچانے کے لیے بی جے پی کے خلاف ووٹ دیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS