عوام متبادل چاہتے ہیں، سیاست میں پھر سرگرم ہوئے لالو

0

پٹنہ (ایجنسیاں) : راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد یادو ایک مرتبہ پھر سیاست میں سرگرم ہوگئے ہیں۔30 اکتوبر کو بہار کی کشیشورستھان اور تارا پور اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے بارے میں لالو نے کہاکہ میں ابھی بیمار چل رہاتھا، لیکن اہل بہارکی محبت مجھے کھینچ لائی۔ ایسا محسوس ہوا جیسے لوگ مجھے بلا رہے ہیں، اس لئے میں ٹھیک ہو گیا۔ 27 اکتوبر کومیں کشیشورستھان اور تارا پور میں جنتا جناردن کو نمن کروں گا۔ دونوں سیٹوں پر زبردست ووٹوں سے جیتیں گے۔لالو یادو نے کہا کہ یہ دونوں سیٹیں بہت اہم ہیں، یقیناحکمراں لوگوں میں بھگدڑ مچ جائے گی اور ہم حکومت بنائیں گے۔ یہ لوگ کب تک بے ایمانی کرتے رہیں گے؟ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام متبادل چاہتے ہیں اور اس میں سب سے زیادہ اہم رول کانگریس پارٹی کا ہونا چاہیے۔ کانگریس پارٹی کے سلسلے میں جو لوگ بولتے ہیں، کسی نے بھی کانگریس پارٹی کی ہم سے زیادہ مدد نہیں کی ہے۔آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کے سب سے مغرور شخص ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نتیش کمار وزیر اعظم کی کرسی پر نظر رکھ رہے تھے۔ ان کی پارٹی کے لیڈروں نے انھیں وزیر اعظم میٹریل کی شکل میں پیش کیا۔ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت اس بات سے اچھی طرح واقف ہے۔ ایک بار جب ملک کا وزیر اعظم بننے کا ان کا خواب ٹوٹ گیا، تو وہ بی جے پی کی گود میں بیٹھ گئے اور بہار میں حکومت بنائی۔
وہیں لالو پرساد یادو نے ملک میں بڑھتی مہنگائی پر مرکز کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزل، پیٹرول کی قیمتوں میں آگ لگی ہوئی ہے، تیل گھی سے مہنگا ہو گیا ہے۔ سرسوں کے تیل پر لالو یادو نے کہاکہ لوگ اس تیل کے بغیر سبزی کیسے بنا سکتے ہیں؟ ہر چیز کی قیمت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزل مہنگا ہونے کی وجہ سے ٹرکوں کی آمدورفت کے اخراجات بڑھ رہے ہیں۔ واضح کرتے چلیں کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث عام زندگی بڑے پیمانے پر متاثر ہوئی ہے۔ بالخصوص ایندھن اور کھانے پینے کی اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے کچن کا بجٹ بگاڑ دیا ہے۔واضح رہے کہ سرسوں کے تیل کی ریٹیل قیمت 200 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہیں۔ اس پر آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد یادو نے مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS