ریاض، طالب کے ساتھ بی جے پی کے تعلقات حیران کن: کانگریس

0
https://indianexpress.com/

نئی دہلی (یو این آئی) :کانگریس نے کہا ہے کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ بی جے پی خود کو قوم پرست کہتی ہے لیکن ادے پور کے گھناؤنے قتل کے ملزم ریاض اور جموں میں گرفتار طالبان دہشت گرد طالب حسین شاہ کے اس سے تعلقات ہیں؟کانگریس کے ترجمان پون کھیرا نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ چونکا دینے والی بات ہے کہ پچھلے ایک ہفتے میں 2 واقعات نے بی جے پی کی چال، کردار اور چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے ۔ پہلے ادے پور قتل عام میں ملوث ملزموں میں سے ایک اس کا کارکن نکلا اور پھر جموں و کشمیر میں پکڑے گئے لشکر طیبہ کے 2دہشت گردوں میں سے ایک طالب حسین شاہ بی جے پی کا کارکن نکلا۔ ملک کے وزیر داخلہ کے ساتھ طالب کی تصاویر بھی ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ طالب ایک خطرناک دہشت گرد ہے اور اس کا منصوبہ مقدس امرناتھ یاترا کے لیے جانے والے یاتریوں پر حملہ کرنا تھا۔ کوئی سوچ سکتا ہے کہ کیا یہ بی جے پی کے لیے شرم کی بات نہیں جو قوم پرستی کی بات کرتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ پہلی یا دوسری بار نہیں ہے کہ بی جے پی لیڈر یا کارکن دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہوں۔ ایسے کئی واقعات ہیں۔ تقریباً 2 سال قبل بی جے پی کے سابق لیڈر اور سرپنچ طارق احمد میر کو جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کو اسلحہ فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور 2017میں اے ٹی ایس کی ٹیم نے مدھیہ پردیش میں ایک غیر قانونی ٹیلی فون ایکسچینج کا پردہ فاش کیا تھا اور آئی ایس آئی کے 11مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا، جن میں ایک آئی ٹی سیل کا رکن دھرو سکسینہ کو بھی شامل تھا ۔ 2 سال بعد ایک بجرنگ دل لیڈر بلرام سنگھ کو مدھیہ پردیش میں دہشت گردی کی فنڈنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
اس معاملے پر بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انڈین یوتھ کانگریس نے قومی راجدھانی دہلی میں مختلف مقامات پر ادے پور میں قتل کے ملزم ریاض اور جموں سے گرفتار دہشت گرد طالب کے بی جے پی سے روابط کے بینرز لگا دیے ہیں۔ یوتھ کانگریس نے کہاہے کہ بی جے پی کا نہ صرف صنعت کاروں کے ساتھ بلکہ دہشت گردوں سے بھی گٹھ جوڑ ہے۔ راجدھانی دہلی کی سڑکوں پر دہشت گردوں کے ساتھ بی جے پی کے تعلقات کو ظاہر کرنے والے بینر لگائے گئے ہیں تاکہ ملک کو ان جعلی قوم پرستوں کی حقیقت کا پتہ چل سکے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS