نئی دہلی (ایجنسیاں)کانگریس صدر کے عہدے کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا عمل آج سے شروع ہو گیا ہے۔ یہ سلسلہ 30 ستمبر تک جاری رہے گا۔ یکم اکتوبر کو کاغذات نامزدگی کی جانچ کی جائے گی اور اسی دن درست امیدواروں کی فہرست جاری کی جائے گی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 8 اکتوبر ہے۔ اگر کانگریس کے ایک سے زیادہ لیڈر نامزدگی داخل کرتے ہیں تو 17 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی اور 19 اکتوبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔کانگریس میں صدر کے عہدے کے لیے آخری الیکشن 2000 میں ہوا تھا، تب سونیا گاندھی کے مقابلے میں جتیندر پرساد تھے۔ سونیا گاندھی کو تقریباً 7,448 ووٹ ملے تھے، لیکن جتیندر پرساد کو 94 ووٹ ہی مل پائے۔ 2000 میں سونیا گاندھی کے صدر بننے کے بعدگاندھی خاندان کو کبھی کسی چیلنج کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔اب کانگریس صدر کے انتخاب کے لیے امیدواروں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ پہلے ششی تھرور اور اشوک گہلوت کے نام سامنے آرہے تھے لیکن اب دگ وجے سنگھ اور منیش تیواری بھی اس میں شامل ہو گئے ہیں۔ منیش تیواری کانگریس کے اس جی-23 گروپ کا حصہ ہیں، جس نے سونیا گاندھی کو خط لکھ کر پارٹی میں اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سال 26 اگست کو جی-23 کے رکن غلام نبی آزاد نے کانگریس کے تنظیمی انتخابی عمل کو تماشا اور دکھاوا قرار دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔ تیواری پنجاب کی شری آنند پور لوک سبھا سیٹ سے ممبر پارلیمنٹ ہیں۔راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے جنرل سکریٹری رہ چکے ہیں۔ وہ مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ ششی تھرور کیرالہ کے ترواننت پورم سے لوک سبھا کے رکن ہیں۔ وہ آل انڈیا پروفیشنل کانگریس کے صدر بھی ہیں۔ وہ کانگریس کے جی-23 لیڈروں میں سے ایک ہیں۔راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کا نام صدر کی دوڑ میں سب سے آگے ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے بدھ کی شام کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی سے دو گھنٹے تک بات کی۔ دونوں رہنماو¿ں کے درمیان کیا بات ہوئی یہ معلوم نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS