ممتا بنرجی کے بیان پر کانگریس کے لیڈران چراغ پا، دیا جواب

0
telegraph India

نئی دہلی ( ایجنسیاں) : راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھرگے نے جمعرات کو کہا کہ کانگریس کا مقصد بی جے پی کو شکست دینا ہے لیکن کچھ لوگ مرکز ی اقتدار میں رہنے کے لئے بی جے پی کی مدد کر رہے ہیں۔ ملکارجن کھڑگے نے کہاکہ ممتا بنرجی پوری طرح سے غلط ہیں کہ یو پی اے کا کوئی وجود نہیں ہے۔ راہل گاندھی پر ذاتی حملے کرنا بھی غلط ہے۔ممتا بنرجی کا یہ الزام کہ راہل گاندھی کہیں نظر نہیں آرہے ہیں، غلط ہے۔ کانگریس تمام مسائل کو اٹھا رہی ہے اور ہر جگہ لڑ رہی ہے۔ ہمارا ہدف بی جے پی کو شکست دینا ہے لیکن کچھ لوگ اس پارٹی کی مدد کر رہے ہیں۔ ملکارجن کھڑگے نے مزید کہا کہ ہم نے کئی سماجی اور سیاسی مسائل پر ٹی ایم سی کو ساتھ لانے کی کوشش کی۔ اپوزیشن کو آپس میں تقسیم یا لڑائی نہیں کرنی چاہیے۔ ہمیں بی جے پی کے خلاف متحدہو کر لڑنا ہے۔ ادھر لوک سبھا میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی سپریمو ممتا بنرجی پر طنز کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ممتا قومی ترانے کا احترام کرنانہیں جانتیں۔ انہیں ملک کے لیے کچھ کرنے سے زیادہ اپنے بھتیجے کی تعریف کرنے میں دلچسپی ہے۔ کانگریس ایک قومی پارٹی ہے اور اسی طرح وہ مختلف ریاستوں میں مسائل کو دیکھتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کے پاس 20 فیصد مقبول ووٹ ہیں۔ جبکہ ٹی ایم سی کو صرف 4 فیصد لوگوں کی حمایت حاصل ہے۔ ادھیر رنجن نے پوچھا کہ کیا آپ 20 فیصد ووٹوں کے بغیر مودی سے لڑ سکتے ہیں؟ ادھیر رنجن چودھری نے ممتا بنرجی کو مودی کا مخبر بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ممتا کانگریس اور اپوزیشن کو توڑنا اور کمزور کرنا چاہتی ہیں۔
دریں اثنا مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور پارٹی کے سینئر لیڈر ڈگ وجے سنگھ نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ کانگریس کے بغیر بی جے پی کے خلاف کوئی سیاسی اتحاد ممکن نہیں ہے۔ جو لوگ ہمارے ساتھ آنا چاہتے ہیں ، انہیں ہمارے ساتھ آنا چاہئے اور جو ہمارے ساتھ جڑنا نہیں چاہتے وہ ایسا کرنے کے لیے آزاد ہیں۔ ہماری لڑائی حکمراں بی جے پی کے خلاف ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہاکہ کانگریس کے علاوہ تقریباً تمام پارٹیوں نے بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ہے۔ صرف ایک کانگریس ہے جو حکمراں پارٹی کے خلاف لڑ رہی ہے۔ ہمارے بغیر اس ملک میں بی جے پی کے خلاف کوئی سیاسی اتحاد ممکن نہیں ہے۔انہوںنے کہا کہ اس ملک میں سیاسی تنازعات کی بنیادی وجہ نظریہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ ہندوستان میں 2طرح کے نظریات ہیں، ایک ‘گاندھی اور نہرو’، دوسرے ‘سنگھ’ جو سیاست میں مذہب کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ دوسری جانب کانگریس کے رہنما کپل سبل نے جمعرات کو کہا کہ کانگریس کے بغیر متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) روح کے بغیر جسم جیسا ہوگا۔ سبل نے ٹویٹ کیاکہ کانگریس کے بغیر، یو پی اے روح کے بغیر جسم کی طرح ہوگا۔ یہ اپوزیشن یکجہتی دکھانے کا وقت ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS