کووڈ19- ٹیکے کسی شخص کو متاثر ہونے سے نہیں بچاتے

0
image:Mint

مرض کی سنجیدگی کو کرتے ہیں کم:پروفیسر ملانی
نئی دہلی، (پی ٹی آئی):صحت و ترقی کے ماہری اقتصادیات پروفیسر انوپ ملانی نے کہا ہے کہ کووڈ19- ٹیکے کسی شخص کو
متاثر ہونے سے نہیں روکتے، لیکن بیماری کو تیزی سے ٹھیک کرنے اور اس کی سنجیدگی کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے
یہ بھی کہا کہ ملک میں انفیکشن کے معاملوں میں حالیہ اضافہ کے پیچھے دوبارہ انفیکشن ایک سبب ہو سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف شکاگو لا اسکول اور یونیورسٹی کے پرتزکر اسکول آف میڈیسن کے پروفیسر ملانی پورے ہندوستان میں شہروں اور
ریاستوں میں اقتصادی ترقی پر مرکوز تھنک ٹینک آئی ڈی ایف سی کے ساتھ کووڈ19- سیرو سروے سریز کی قیادت کر رہے ہیں۔
ملانی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’مجھے ڈر ہے کہ یہ ہندوستان اور یہاں تک کہ دیگر ملکوں میں آج بھی سب سے بڑی غلط فہمی
ہے۔ پہلے کے انفیکشن اور ٹیکے آپ کو متاثر ہونے سے نہیں روکتے ہیں۔ اس طرح سے مدافعت کبھی بھی کام نہیں کرتی۔ اس کے
بجائے فطری اور ٹیکے سے موصولہ مدافعت اس لیے مددگار ہوتی ہے کیونکہ یہ ایک بار متاثر ہونے پر انفیکشن کو تیزی سے ٹھیک
کرنے میں آپ کی مدد کرتا ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’اس کے 2 فائدے ہیں- یہ (ٹیکہ) آپ انفیکشن سے ہونے والی موت یا دیگر
سنگین ہیلتھ انجری سے بچانے میں مدد کرتا ہے اور یہ اس امکان کو کم کرنے میں آپ کی مدد کرتا ہے کہ آپ کسی اور کو متاثر
کریں گے۔ اس لیے پھر سے متاثر ہونا ممکن ہے لیکن انفیکشن کے نقصانات کم ہوں گے۔‘ ملانی نے کہا کہ آبادی میں دوبارہ
انفیکشن کی سطح انفیکشن کے پھیلائو اور مدافعت – فطری یا ٹیکے سے موصولہ، پر منحصر کرتی ہے۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے ڈائرکٹر جنرل بلرام بھارگو نے اس ماہ کی شروعات میں کہا تھا کہ پھر سے
انفیکشن کے معاملے تقریباً ایک فیصد ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’ہم نے ہندوستان میں دوبارہ انفیکشن کے معاملوں کے اعداد و شمار
کا مطالعہ کیا ہے، پھر سے انفیکشن کے معاملے تقریباً ایک فیصد ہے۔‘ ہندوستان کووڈ19- کے معاملوں میں بھاری اضافہ کے
مسئلہ سے نبردآزما ہے۔ ملانی نے کہا کہ معاملوں میں حالیہ اضافہ کے پیچھے 2 امکانات ہو سکتے ہیں – ایک یہ کہ لوگ ماسک
نہیں پہن رہے اور ایک جگہ جمع ہو رہے ہیں اور دوسرا کورونا وائرس کے نئے قسم (ویریئنٹ) ابھر رہے ہیں۔ دوسری لہر سے
نمٹنے کے طریقوں پر ملانی نے کہا کہ ماسک پہننا، زیادہ جانچ کرنا، لوگوں کے ٹھیک ہونے یا موت پر نظر رکھنا اور متاثرہ معاملوں
کو سلسلہ وار کرنا معاملوں میں اضافہ سے نمٹنے کے طریقے ہو سکتے ہیں۔ صحت و ترقی کے ماہر اقتصادیات نے کہا کہ مدافعت
کی سطح کو بڑھانا، جلسوں جیسے سرگرمیوں کو کم کرنے سے بہتر ہے کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ لوگوں میں اب لاک ڈائون پر عمل
آوری کا رجحان کم ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS