کیا آپ جانتی ہیں کہ اگر گھر گندا، بے ترتیب اوربے ڈھنگے پن سے سجایا گیا ہوتو کیا ہوتا ہے؟ لندن کے ادارے کی تحقیق کے مطابق ننانوے فیصد لوگ اس بات کومانتے ہیں کہ گھر کی ترتیب بدل دینے سے زندگی پر سکون اور ذہن پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ ویسے اس بات میں شک نہیں ،ایسی جگہ جہاں ترتیب و سادگی ہو ،خاموشی ہو ، صفائی ہو وہاں فرد سکون محسوس کرتا ہے۔لیکن کیاآپ کاگھر آپ کویہ سکون دے رہا ہے ؟ آئیے آپ کو چند ایسے طریقے بتاتے ہیں جن کو اپنا کرا ٓپ بھی اپنے گھر کو کسی دلفریب وادی کے دامن میں موجود کسی خاموش وپرسکون اور بے داغ آرام گاہ بنا سکتی ہیں ۔
سامان کم: چیزیں جمع کرنے کی عادت ترک کیجئے۔غیر ضروری سامان سے چھٹکارا حاصل ہوجائے گا۔ ایک جاپانی مصنف نے کہا ہے ’ ہر وہ چیز جو آپ کو خوشی نہیں پہنچا رہی اور ضروری نہیں ،اسے اپنے ہاتھوںمیں تھام کر ایک نظر بھر کے دیکھیں ،اس کے ہونے کاشکریہ اداکریں اور عطیہ کردیں ۔‘
صاف ستھرا ماحول:گھر کی صفائی کو اپنے خیالات ،اپنی دنیاوی فکر ، اپنی پریشانیوں کی صفائی خیال کیجئے اور دھول مٹی کے ساتھ اسے بھی پونچھ ڈالیں۔ سادہ زندگی گزارنے والے زیادہ خوش رہتے ہیں۔ گھرمیں سامان کم ہوگا تو صرف گھر ہی نہیںبلکہ ذہن ودل میں بھی کشادگی آئے گی ۔
قدرتی روشنی کا تاثر: گھر سجانے کا مقصد کیا ہے؟ سکون وآرام یا قیمتی سامان کا دکھاوا ؟ گھر کو سکون کا مرکز بنانے کے لیے گھر کے سامان کا اندازاور نوعیت بھی ایسی ہی ہونی چاہئے ،دھیمے لائٹ بلب، موم بتی استعمال کیجئے ۔چمچماتی روشنیاں مزاج پر بوجھل اثر ڈالتی ہیں ۔بہتر ہے کہ گھرمیں روشنی کا ایسا انداز اپنایا جائے کہ اس کوضرورت کے مطابق کم یازیادہ کیا جاسکے۔ ایک تیز روشنی والا بلب لگا دینا یا ایسی جگہ پر بلب نصب کرناکہ اس کی روشنی براہ راست آنکھوں پر لگے، درست طریقہ نہیں ۔گھرمیں کھڑکیاں ایسی جگہ ہونا بھی ضروری ہے کہ جس سے گھرمیں قدرتی روشنی آسکے۔ مناسب پردے کی مدد سے ان کی شدت کو کم کیا جاسکتا ہے۔ قدرتی روشنی، فطرت سے قریب تر ہونے کا احساس جگاتی ہے جو طمانیت کا سبب ہوتا ہے۔
دھیمے نفیس رنگ: کیاآپ جانتی ہیں کہ سبز رنگ سے منفی تاثر ختم کیاجاسکتا ہے۔گھر کے اندرقدرتی سبز رنگ استعمال کیجئے ۔ یہ رنگ پودوں کی شکل میں گھرمیں لایا جاسکتا ہے ۔اس کے علاوہ دوسرے دھیمے رنگ جو گھر کی دیگر اشیاء کے ساتھ متناسب تاثر پیدا کریں وہ بھی اہم ہیں ۔بھڑکیلے رنگ اور چمکیلے سامان سے کنارہ کشی بہتر ہے ۔
پھول پودے اور تناؤ: سبز ہ ،باغ، گلزار۔ ان کے ارد گرد آپ جو سکون محسوس کریں گی اس کا اظہار الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا ۔جو لوگ دن کا کچھ وقت پودوں کی دیکھ بھال کرنے میں گزارتے ہیں ان میں تناؤ کی کیفیت کم سے کم ہوتی ہے ۔
کمرا سادہ ہو: یقینا آپ کواپنا کمرہ سجانے کاشوق ہوگا اورآپ کی خواہش ہوگی کہ اس چھوٹی سی آرام گاہ میںضرورت کا ہر سامان قیمتی اور دلکش ہو۔ لیکن گھر کی سجاوٹ کوپرسکون زندگی کا ذریعہ ماننے والے ماہرین کہتے ہیں کہ ہر قیمتی چیز اپنے ساتھ ایک منفی احساس لاتی ہے اور جیسے جیسے ان کی تعداد بڑھتی ہے ، منفی احساسات بھی بڑھنے لگتے ہیں۔اس لیے بہتر ہے کہ کمرے کا سامان ،ضروری اوربنیادی چیزوں پر مشتمل ہو اور کمرے میںکسی بھی قسم کا الیکٹرانک سامان نہ رکھا جائے ،سادہ سا قالین ،پلنگ ،صوفہ اور الماری کافی ہے ۔
سجاوٹی سامان: اگر گھر کوآرام و سکون کا مرکز بنانا چاہتی ہیں تو سادگی اس کا پہلا اصول ہے۔ جب سادگی اپنا لی جائے گی تو صرف بنیادی اور ضروری سامان گھر میں لایا جاسکے گا اور اس کا مطلب یہ ہوا کہ سجاوٹی چیزوں کے لیے گھرمیں جگہ باقی نہیں بچے گی۔ اس لیے گھرمیں پینٹنگ ، فوٹو فریم، گلدان شوپیس جمع کرنے کا سلسلہ ترک کردیں۔ صرف وہ چیزیں گھرمیں ہونا کافی ہیں جو آپ کوبے حد عزیز ہیں اور جن کا گھرمیں ہونا سکون کا باعث ہے ۔
نرم ملائم گداز تکیے: ہلکے رنگ کے نرم و ملائم تکیے ایک خاص گداز پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں تو سوچئے اگر گھر میں موجود تمام چادر، تکیوں کا انداز یہی ہو تو کس قدر خوشگوار تاثر ابھرے گا۔ گھر کے تکیے نرم اور چادر ہلکے رنگوں پرمشتمل ہوں۔ آپ کا گھر پر سکون جنت جیسا بن جائے گا۔ جہاں نہ صرف گھر کے افراد بہترین وقت گزاریں گے بلکہ آپ کے مہمان بھی لطف اندوز ہوسکیں گے۔
گھر کی صفائی، صحیح ترتیب و آرائش سکون کا باعث
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS