Image:india.com

امت شاہ نے صورتحال کا جائزہ لیا،بھوپیش سے فون پر بات چیت، ہرممکن مدد کی یقین دہانی
بیجا پور(ایجنسیاں): چھتیس گڑھ کے بیجا پور ضلع میں پولیس اور ماؤ نوازوں کے مابین ہفتہ کے روزہوئے تصادم کے بعد حالات کافی بگڑ گئے۔ مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ آسام کا انتخابی دورہ بیچ میں ہی چھوڑ کر دہلی واپس آگئے۔
نائب صدر جمہوریہ ہند ایم وینکیا نائیڈو نے چھتیس گڑھ میں ماؤ نوازوں کے حملے میں شہید ہوئے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ مسٹر نائیڈو نے یہاں جاری ایک پیغام میں کہا کہ وہ حملے میں زخمی جوانوں کی جلد صحت یابی کی تمنا کرتے ہیں۔مرکزی وزیرداخلہ نے دہلی واپسی سے قبل ہی آسام ہی سے پورے معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی اور انہوں نے آج وزیر اعلیٰ بھوپش بگھیل سے فون پر حملے کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور ریاستی حکومت کو مرکز کی جانب سے ہر قسم کی مدد کی یقین دہانی کرائی۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے بگھیل کو فون کرکے ان سے بیجاپور میں ماؤ نوازوں سے تصادم کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ بگھیل نے وزیر داخلہ کو بیجا پور میں ریاست اور مرکز کے حفاظتی دستوں اور ماؤ نوازوں کے مابین تصادم کی زمینی صورتحال سے واقف کرایا۔ انہوں نے فوجیوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی افواج کے حوصلے بلند ہیں اور ماؤ نوازوں کے تشدد کے خلاف یہ لڑائی ہم جیتیں گے ۔ شاہ نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت مل کر یہ لڑائی جیتیں گی۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے، جو بھی ضروری مدد ہوگی، وہ ریاستی حکومت کو دی جائے گی۔انہوں نے سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل کو جائے واقعہ کا دورہ کرنے کی ہدایت بھی کی۔ بگھیل نے کہا کہ ماؤ نواز تشدد سے متاثرہ علاقوں میں جاری ترقیاتی کام سے گاؤں کے لوگوں کا ماؤ نوازوں کی جانب سے رجحان ختم ہورہا ہے اور وہ مسلسل ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل ہورہے ہیں۔ صحت، تعلیم اور دیگر سہولیات اندرونی گاؤں تک قابل رسائی بن رہی ہیں اور ماؤ نواز نظریے سے لوگ دور ہورہے ہیں،جس سے بوکھلاکر ماؤ نواز اس طرح کے حملے کرکے اپنی موجودگی درج کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ نے اس معاملے پر دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی کی، جس میں صورتحال کا جائزہ لیا اور مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔
تقریباً 4 گھنٹے تک جاری رہے تصادم میں ایک دن بعد آج دن میں شہید ہونے والے جوانوں کی تعداد5 سے بڑھ کر 24ہوگئی ہے اور مزید 31جوان زخمی ہیں، جب کہ 3 ماؤنواز مارے گئے۔ پولیس ذرائع نے تصادم کے بعد آج موصولہ اطلاعات کے حوالے سے کہا کہ 24جوانوں کے شہید اور 31کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے،جن میں سے تقریباً ایک درجن کو علاج کیلئے راجدھانی رائے پور بھیج دیا گیا ہے ۔ باقی کا یہاں کے اسپتال میں علاج چل رہا ہے ۔ زخمی جوانوں میں سے کچھ کی حالت کافی سنگین ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس تصادم میں کچھ ماؤ نواز بھی ہلاک ہوئے ہیں، جن کی لاشیں ماؤ نوازوں کے قبضے میں ہی ہیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق جنگل میں پہاڑیوں سے گھرے علاقے میں سیکڑوں کی تعداد میں ماؤنوازوں نے مشترکہ گشتی ٹیم پر حملہ کیا۔ گشتی ٹیم میں بھی سیکڑوں جوان شامل تھے۔ بتایا گیا ہے کہ ماؤ نواز پہاڑیوں پر سے حملہ کررہے تھے ۔ اس دوران آج اور زیادہ تعداد میں پولیس دستہ جائے واقعہ کی جانب روانہ کیا گیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تصادم کا مقام یہاں سے تقریباً 75کلو میٹر دور ہے تصادم کل دن میں تقریباً دو بجے شروع ہوا تھا اور دیر شام تک جاری رہا ۔ پہاڑیوں سے گھرے علاقے میں کل دیر رات تک 5 جوانوں کے شہید ہونے کی سینئر افسر نے تصدیق کی تھی۔ زخمیوں میں سے 12جوانوں کو کل دیر شام ہی ہیلی کاپٹر سے رائے پور بھیج دیا گیا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ تصادم بیجا پور اور سکما ضلع کی سرحد پر ترریم علاقے کے جنگلوں میں ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ یہاں پر کچھ دنوں سے ماؤنوازوں اور ان کے لیڈروں کے یکجا ہونے کی اطلاع پر گشتی ٹیم بھیجی گئی تھی۔ گشتی ٹیم میں سیکڑوں جوان شامل تھے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS