برلا سمینٹ پلانٹ، پندرہ مزدوروں کی موت کے معاملے میں چارج شیٹ

0

چتوڑ گڑھ: راجستھان کے چتوڑگڑھ ضلع ہیڈ کوارٹر میں میں واقع برلا سیمنٹ پلانٹ میں گزشتہ برس پیش آئے ایک حادثے میں پندرہ مزدوروں کی ہلاکت کے معاملے میں پولیس نے عدالت میں دو افسروں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ۔
پولیس کے مطابق گذشتہ سال 29 ستمبر کی شام فیکٹری کے کیلن پلانٹ میں جلتی  ہوئی کوئلے کی راکھ واپس آ جانے سے 18 مزدور اورانجینئر جھلس گئے تھے،جن میں سے پندرہ کی بعد میں علاج کے دوران موت ہو گئی تھی ۔اس معاملے میں ایک متوفی کے اہل خانہ لکشمی چند رمالی نے چندریا پولیس تھانہ میں دفعہ 287، 308 اور 304 کے تحت پلانٹ کے انچارج ہیڈ ایس این سالوی،لوکیشن ہیڈ راجیش کاکڑ،سیفٹی انچارج سنجے راٹھی،سائٹ انچارج جینیش کمار،سینئر نائب صدرراجیو بھلا، ڈپٹی جنرل منیجر سنجے شاہ،شفٹ انچارج پرکاش شرما،لیبرٹھیکیدارپون کمار سمیت کل نو افراد کے خلاف رپورٹ درج کرائی تھی ۔  
تفتیشی پولیس آفیسر وردی چند گجر نے  2 جنوری کو چتوڑ گڑھ کے ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ( اول)  کے رو برو چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے اور مزید وقت مانگا جس کے بعد 2 مارچ 2020 کو ایک ضمنی چارج شیٹ پیش کی گئی۔اس میں صرف پلانٹ کے ڈپٹی جنرل منیجر سنجے شاہ ساکن برہان پور اورسیفٹی انچارج سنجے راٹھی ساکن شاہدرہ،نئی دہلی کو ملزم بنایا تھا۔    
رپورٹ  لکھوانے والے نے الزام لگایا کہ تفتیشی افسر نے پلانٹ منیجر سے ملی بھگت کرکے بڑے اور مقامی افسروں کو بچا لیا ہے اورصرف دو ملزم بنائے ہیں۔ تفتیشی افسر گجرمارچ میں ہی سبکدوش ہوئے تھے۔
اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام مزدوروں کا برلا سیمنٹ مینجمنٹ نے ہی احمد آباد میں نےعلاج کرایا لیکن کوئی بچ نہیں سکا۔ پلانٹ کی جانب سے ہلاک ہونے والے تمام افراد کے لواحقین کو دس دس  لاکھ روپے معاوضہ بھی دیا گیا۔ مارچ سے  لاک ڈاؤن کی وجہ سے چارج شیٹ کے تعلق سے معلومات سامنے نہیں آئی تھی ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS