بچوں کی نشو ونما کے لیے ترجیحات میں تبدیلی ضروری: سیسودیا

0
image:thestatesman.com

نئی دہلی، (یو این آئی) دہلی کے نائب وزیر اعلی اور وزیر تعلیم منیش سیسودیا نے بچوں کی نشوونما میں موجودہ روایات، طریقوں اور رکاوٹوں پر دوبارہ غور کرنے پر زور دیا ہے۔
مسٹر منیش سیسودیا نے ہفتہ کے روز یہاں انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں دہلی کمیشن برائے تحفظ اطفال (ڈی سی پی سی آر) کے پہلے جریدے ‘چلڈرن فرسٹ: جرنل آن چلڈرنز لائیوز’ کے اجراء کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی بہتر نشوو نما کے لیے انہیں ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے، چیزوں کو مسلط کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس جریدہ سے لوگوں میں شعور کو فروغ ملے گا اور سماجی انقلاب لانے میں معاون ثابت ہو گا، جس سے بچے ان پرانی روایات کے پنجڑے کو توڑسکیں گے جو ان کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔ ”
ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ ڈی سی پی سی آر بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے پابند عہد ہے۔ اس سمت میں یہ جریدہ بہت اہم ثابت ہوگا جس سے معاشرے کو بچوں کے حقوق اور ان کی بہتر پرورش سے آگاہی حاصل ہوگی۔
پروگرام میں سپریم کورٹ کے جسٹس ایس رویندر بھٹ ، یونیسیف انڈیا کی سربراہ ڈاکٹر یاسمین علی حق، ڈی سی پی سی آر کے سربراہ انوراگ کنڈو کے علاوہ کئی موجودہ جج صاحبان، چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں کے ممبران، جوینائل جسٹس بورڈ (جے جے بی) اور این جی اوز کے افسران، ماہرین تعلیم، پروفیسر اور تھنک ٹینک کے سربراہان موجود تھے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ ایک جامع جریدہ ہے جو تبادلہ خیال، بہترین تجربوں کے اشتراک، مثبت تنقید، پالیسی اور مختلف کتابوں کے جائزوں اور تحقیق پر مبنی ہے۔ جریدے کے پہلے شمارے کا موضوع ‘بچوں کی زندگیوں پر کورونا کے بحران کا اثر’ متعین کیا گيا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS