چندولی میں لڑکی کی موت کے معاملے میں تھانہ انچار ج معطل

0

چندولی:(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع چنولی میں پولیس کی مبینہ پٹائی سے ہلاک ہونے والی لڑکی کے معاملے میں سید راجا تھانے کے انچارج کو لاپرواہی برتنے کے الزام میں معطل کردیا گیا ہےا ور معاملے کی اعلی سطح جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے پیر کو بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ نے ابتدائی تحقیقات کے بعد سیداراجا اسٹیشن انچارج ادے پرتاپ سنگھ کو معطل کردیا ہے اور کیس درج کرکے اعلیٰ سطحی تحقیقات کی ہدایت بھی دی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس انکر اگروال نے کہا کہ اگر کوئی پولیس اہلکار اس معاملے میں قصوروار پایا جاتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس معاملے میں پولیس کے کردار کو لے کر سیاست شروع ہو گئی ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے ٹویٹ کیا ’’بی جے پی 2.0 کے راج میں‘‘۔ اتوار کی شام وقوع پذیر ہونے والے واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ پولیس اہلکار موقع پر پہنچے۔ جس پر تمام ایس پی لیڈر اور گاؤں والے دھرنے پر بیٹھ گئے اور ڈی ایم، ایس پی کو موقع پر بلانے کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد ڈی ایم اور ایس پی موقع پر پہنچ گئے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ منراج گاوں میں گینگسٹر کنہا یداو کو گرفتار کرنے گئی پولیس کے ساتھ خاندان کی خواتین الجھ گئی تھیں۔پولیس ملزم کے بھائی کو پکڑ کر اپنے ساتھ لے گئی۔ اس کے فوراً بعد کنہیا کی 20 سالہ بیٹی گڑیا کی موت ہوگئی جب کہ 18 سالہ چھوٹی بیٹی گنجا کے ہاتھ کی ایک نس کٹ گئی۔ اس واقعہ سے مشتعل ہو کر لاٹھیوں سے لیس گاؤں والے امڈا جمانیاں سڑک پر پہنچے اور چکا جام کردیا۔کئی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔ڈائل 112 کی موٹر سائیکل کو نقصان پہنچا اور دو پولیس اہلکاروں کو بھی زدوکوب کیا گیا۔ ایک پولیس اہلکار کسی طرح جان بچا کر فرار ہو گیا جب کہ شدید طور سے زخمی دوسرے پولیس اہلکار کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گینگسٹر کو گرفتار کرنے گئی پولیس کے ساتھ ایک خاتون سپاہی بھی تھے۔ ۔ خواتین کی پولیس سے نونک جھونک بھی ہوئی۔ الزام ہے کہ پولس نے خواتین کے ساتھ مارپیٹ بھی کی اور اس مار پیٹ میں گڑیا کی موت ہوگئی۔ کشیدگی کے پیش نظر گاؤں میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS