مردم شماری وقومی رجسٹر اپ ڈیٹ ہوں گے

0

مردم شماری وقومی رجسٹر اپ ڈیٹ ہوں گے
نئی دہلی: حکومت نے پورے ملک میں مردم شماری 2021 کرانے اور قومی آبادی رجسٹر کو اپڈیٹ کرنے کےلئے بالترتیب 8754اور 3941کروڑ روپے کی رقم منظور کی ہے۔ وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں منگل کو یہاں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلہ کی تجویز کو منظوری دی گئی۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ مردم شماری کے تحت پورے ملک میں لوگوں کی گنتی کی جائے گی، جبکہ قومی آبادی رجسٹر میں آسام کو چھوڑ کر ملک کی پوری آبادی کے اعداد و شمار درج کئے جائیں گے۔ آزادی کے بعد یہ آٹھویں مردم شماری ہوگی، جبکہ برطانوی حکمرانی کے وقت بھی 8مرتبہ مردم شماری کی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ قومی آبادی رجسٹر تیار کرنے کا کام 2010میں ترقی پسند اتحاد حکومت کے دور میں شروع ہوا تھا۔ 2015 میں بھی اسے اپڈیٹ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں مردم شماری کا کام دنیا میں سب سے بڑا انتظامی اور شماریاتی پروگرام ہے۔ مردم شماری دو مرحلوں میں کی جائے گی، جس کے تحت پہلے مرحلہ میں آئندہ 9فروری سے 28فروری تک لوگوں کی گنتی کی جائے گی اور دوسرے مرحلہ میں اپریل سے ستمبر تک گھروں کی فہرست اور ان کی گنتی کی جائے گی۔ گھروں کی فہرست اور گنتی کے ساتھ قومی آبادی رجسٹر کو بھی اپڈیٹ کیا جائے گا، لیکن اس میں آسام کوشامل نہیں کیاجا ئے گا۔اس کام میں 30لاکھ لوگوں کو لگایا جائے گا، جبکہ گزشتہ بار ا س میں 28لاکھ لوگوں کو لگایا گیاتھا۔مسٹر جاوڈیکر نے کہاکہ مردم شماری کے اعداد و شمار جمع کرنے کےلئے پہلی بار موبائل ایپ کا استعمال کیا جائے گا۔ مردم شماری کےلئے بنائے گئے پورٹل کی مدد سے اعداد و شمار جلدی جاری کئے جاسکیں گے ۔
مسٹر جاوڈیکر نے کہاکہ این پی آر تیار رکرنے کےلئے کسی کا بائیومیٹرک نہیں لیا جائے گا۔لوگوں سے کوئی دستاویز بھی نہیں مانگا جائے گا اور جو معلومات وہ دیں گے، وہی درج کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ این پی آر کےلئے تمام ریاستوں نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے اور اسے تیار کرنے کو منظوری دی ہے۔ مسٹر جاوڈیکر نے کہاکہ اس طرح کا رجسٹر تیار کئے جانے سے سرکاری اسکیموں کافائدہ صحیح لوگوں کو ملے، یہ یقینی ہوسکے گا۔  
انہوں نے کہا کہ ایپ کے ذریعہ ڈاٹا ٹرانسمیشن کا کام زیادہ بہتر طریقہ سے ہوگا اور ساتھ ہی یہ استعمال میں بھی آسان ہوگا، تاکہ پالیسی کے تعین کےلئے نئے پیمانوں کے مطابق تمام ضروری معلومات فوری طورپر دستیاب کرائی جاسکیں۔ وزارت کی درخواست پر آبادی سے وابستہ معلومات انہیں صحیح، پڑھنے لائق اور قابل عمل شکل میں دستیاب کرائی جائے گی۔اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ مردم شماری صرف ایک شماریاتی عمل نہیں ہے۔ اس کے نتیجے عام لوگوں کو اس طرح دستیاب کرائے جائیں گے، تاکہ انہیں سمجھنے میں آسانی ہو۔ مردم شماری سے وابستہ اعداد و شمار وزارتوں، محکموں، ریاستی حکومتوں، ریسرچ آرگنائزیشن سمیت تمام اسٹیک ہولڈر اور صارفین کو دستیاب کرائے جائیں گے۔ملک میں 1872کے بعد ہر 10 سال بعد مردم شماری ہوتی ہے اور اس سے رہائشی صورتحال، سہولیات اور مردم شماری کا عمل گاں، قصبی اور وارڈ کی سطح پر بنیادی اعدادو شمار کا سب سے بڑا وسیلہ ہے، جس کے ذریعے ہاسنگ کنڈیشن، سہولتوں اور اثاثوں، آبادی، مذہب، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبیلوں، زبان،خواندگی،تعلیم، اقتصادی سرگرمی، نقل مکانی اور تولیدی کیفیت سمیت مختلف النوع کسوٹیوں ا ور پیمانوں کے سلسلے میں بنیادی یعنی بہت چھوٹی سطح کے اعداد و شمار دستیاب ہو جاتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS